تن من نیل و نیل نے سحر خان اور شجاع اسد کو یکجا کر دیا

من جوگی

“من جوگی “کے منظر عام پر آنے اور اس کامیابی تک یہ بات کئی بار کہی گئی کہ سلطانہ صدیقی نے ایک طویل عرصے کے بعد یہ تین منی سیریلز پیش کرنے کا بیڑہ اٹھایا اس عمل کے پیچھے ان کی یہ خواہش تھی کہ وہ معاشرے کیلئے کوئی نہ کوئی مثبت کام ضرور کریں۔

اس خواہش کے زیر اثر وہ بہت عرصے سے کوئی ایسا اسکرپٹ تلاش کر رہی تھیں جو سیاست، مذہب اور معاشرے کو ذاتی مفادات میں استعمال کرنے والوں کے عمومی رویے کا عکاس ہو تاکہ ان لوگوں کو بے نقاب کیا جا سکے جو اپنی غرض کیلئے کچھ معصوم لوگوں کو استعمال کرکے بے شماربے گناہ اور معصوم لوگوں کی زندگیاں دوبھر کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

ان کی خواہش تھی کہ وہ کوئی ایسا مؤثر اور بامعنی مواد تخلیق کریں جو ناظرین کے دلوں پر اثرانداز ہو۔ ان سیریلز کو پیش کرنے کا درپردہ مقصد بنیادی سوچ وسیع پیمانے پر معاشرتی رویوں خاص طور پر ذاتی مفادات، دوسروں کیلئے استعمال ہونے، غصے اور عدم رواداری کے رویوں کو اجاگر کرنا ہے جو اکثر ناانصافی کا باعث بنتے ہیں۔ اس مقصد کو نظر میں رکھتے ہوئے انہوں نے ایک سوچ کے تحت تین کہانیوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

مس یونیورس 2024 کا تاج ڈنمارک کی حسینہ وکٹوریہ کجر تھیل ویگ کے سر سج گیا

پہلی کہانی من جوگی کے عنوان سے پیش کی گئی جسے ناظرین نے بے حد پسند کیا۔ من جوگی کے کہانی کے مرکزی کرداروں میں بلال عباس ‘ سبینہ فاروق اور گوہر رشید شامل تھے ۔ من جوگی کی کہانی نے مذہبی اقدار کو اپنے حساب سے استعمال کرنے، اس کے نقصانات کو سامنے لانے کیساتھ اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا اور اس بات کو باور کرایا کہ لوگ ذاتی مفادات کیلئے دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کو معیوب نہیں سمجھتے اور اسی معاشرے کے مفاد پرست لوگ ایسے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جس کی وجہ سے کئی معصوم زندگیاں تباہی کا شکار ہو جاتی ہیں۔

اس سلسلے کی دوسری کہانی ’’نادان ‘‘ کے نام سے اس وقت آن ائیر ہے اورتیزی سے ناظرین میں اپنی جگہ بنا رہی ہے‘ اس حوالے سے لوگوں کو یہ بھی کہتے سنا جا رہا ہے اب جبکہ نادان کی کہانی عروج پر آئی ہے تو اس کے اختتام کا وقت قریب آ رہا ہے جو اس کی مقبولیت کی دلیل ہے ۔ ڈرامے میں احمد اکبر علی ‘رمشا خان اور حماد شعیب خان مرکزی کرداروں میں جلوہ گر ہوئے ہیں ۔

اس سلسلے کے آخری حصے یعنی تن من نیل و نیل (تادم تحریر) کی عکس بندی کا سلسلہ جاری ہے۔ ہلکے پھلکے اور دلچسپ انداز میں بنائے جانے والا یہ ڈرامہ ایک انتہائی حساس موضوع کا احاطہ کرتا ہے ۔ ایک ایسے وقت میں جب گزشتہ دنوں دو ٹک ٹاکر خواتین کے حوالے سے کچھ نازیبا باتیں سوشل میڈیا کا حصہ بنیں ‘ ایک ایسے موضوع کو سامنے لانا جو حقیقت کی عکاسی کرتا ہو ‘ یقینا ہم ٹی وی کا ایک احسن اقدام ہے۔اس ڈرامے میں سحر خان ایک ٹک ٹاکر کے روپ میں سامنے آ رہی ہیں ‘ ٹک ٹاک بنانے والوں کو کن مشکلات کا سامنا ہے اور معاشرہ کسی بھی ایسے معاملے کو جن سے ان کا کوئی تعلق نہ ہو محض کہی سنی کی بنیاد پر اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے ۔ ایسے میں جو صورتحال پیدا ہوتی ہے‘ جو نقصان عمل میں آتا ہے”تن من نیل و نیل” اس کی کہانی ہے۔

بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر پاکستانی لڑکیوں کے حسن کی معترف

“تن من نیل و نیل” کے ہدایتکار جانے مانے سیف حسن اور مصنف مصطفیٰ آفریدی ہیں۔ یہ سیریل دور حاضر کے نوجوانوں کے مشاغل اور ان کی ذہنی کیفیات کا احاطہ کرتا ہے، ہلکے پھلکے انداز میں بنایا جانے والا یہ ڈرامہ ذاتی مفادات کے تحت دوسروں کو بھڑکا کر مجمع اکٹھا کرنے، پیسے دے کر لوگوں کے خلاف ہجوم اکٹھا کرانے اور اس جنگ میں پسنے والی معصوم زندگیوں کے مسائل کو سامنے لاتا ہے اور یہ پیغام دینے کی کوشش کرتا ہے کہ کسی کے ہاتھوں کا کھلونا بننے کے بجائے سوچ سمجھ سے کام لیا جائے تو معاشرہ کئی اہم مسائل سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

اس ڈرامے کے مرکزی کرداروں کے حوالے سے ابتدا میں سجل علی کا نام سامنے آیا لیکن شوٹنگ کا وقت قریب آتے آتے قرعہ فعال سحر خان کے نام نکلا ‘جن کے ساتھ خوبرو فنکار شجاع اسد کام کر رہے ہیں اور سچ جانئے تو سحرخان اور خوبرو فنکار شجاع اسد کے ایک ساتھ کام کرنے کی خبر نے مداحوں کو خوش کر دیا۔

سحر خان نے اپنے کیرئیر کا آغاز  2018 میں ڈرامہ سیریل سانوری میں شمع کے کردار سے کیا ‘ بعد ازاں انہیں حقیقت ‘ وفا کے چھالے ‘ نقب زن‘ میں اگر چپ ہوں‘ دکھاوا ‘مشک ‘ فاسق‘ دکھاوا سیزن ٹو‘ رنگ محل ، زخم ، فرق ، فیری ٹیل اور فیری ٹیل ٹو اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ٹیلی فلمز تیری میری کہانی اور جوڑی بن گئی میں بھی سحر خان نے اہم کردار ادا کیا ۔ سحر خان ان دنوں جفا کے ذریعے ہر گھر کا حصہ ہیں جبکہ شجاع اسد کالج گیٹ اور خئی میں بطور برلاس بہترین اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئے جس کو ناظرین نے بے انتہا پسند کیا۔ اس وقت شجاع اے عشق جنہوں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ دونوں نوجوان فنکار ابھر رہے ہیں، یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ مصطفی آفریدی کے قلم سے شاہکار تخلیق ہو رہا ہے جسے سیف حسن کی جاندار اداکاری یادگار بنا دے گی۔

یاد رہے کہ یہ ڈرامہ نادان کے ختم ہونے کے بعد اسکرین کی زینت بنے گا۔

چلتے چلتے آپ کو یاد دلا دیں کہ سجل علی اور اسامہ خان کا نیا ڈرامہ قرض جاں آج سے آن ائیر جا رہا ہے‘ اسے دیکھئے اور ہمیں اپنی رائے سے آگاہ کیجئے ۔

 


ٹیگز :
متعلقہ خبریں