فوج پر حملہ ، دھمکیاں دینے والوں سے بات نہیں ہو گی ، ہنگامہ کرنے ، کرانیوالوں کو سزا دینی پڑیگی ، عسکری ترجمان

پاک فوج (pak army)

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ حالیہ دہشتگرد واقعات کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، دہشتگردوں ،ان کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کی سرکوبی کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی صرف افواج پاکستان نہیں پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے۔ کوئی سیاسی لیڈر یا ٹولہ فوج پر حملہ کرے، دھمکیاں دے، پروپیگنڈا کرے، اس سے بات نہیں ہو گی۔

ملک کیلئے جان دینے والے بلاشبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں، آئی ایس پی آر

یہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے، کسی بھی ملک میں اس کی فوج پر حملہ کرایاجائے، شہیدوں کی علامات کی تضحیک کی جائے، بانی کے گھر کو جلایا جائے،  عوام اورفوج میں نفرت پیدا کی جائے  یہ جو لوگ کرارہے ہیں اور کررہے ہیں ان کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جائے، کسی بھی ملک میں ایسا ہو تو وہاں کے نظام انصاف پر سوال اٹھتا ہے۔

افواج، ان کے لیڈرز،  ایجنسیوں اور اداروں کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے

میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان جزا و سزا  کے نظام پر یقین رکھنا ہے ، 9 مئی کو کرنے والے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا پڑے گی، ہم سب نے اپنی آنکھوں سے اس واقعے کو ہوتے دیکھا، ہم سب نے دیکھا کس طریقے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، افواج، ان کے لیڈرز،  ایجنسیوں اور اداروں کے خلاف لوگوں کے ذہن بنائے گئے۔

9 مئی حملوں کا مقصد پاک فوج میں دراڑ ڈالنا تھا، کابینہ کمیٹی کی تحقیقات

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کس طرح کچھ سیاسی لیڈرز نے چن چن کر بتایا کہ یہاں حملہ کرو، ہم نے دیکھا صرف فوجی تنصیبات پر حملے کرائے گئے جب یہ شواہد اور ساری چیزیں سامنے آئیں تو عوام کا غصہ اور رد عمل بھی آپ نے دیکھا، آپ نے دیکھا عوام کس طرح انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹے، جب کھل کر سامنے آگیا تو پروپیگنڈا شروع کیا گیا یہ فالس فلیگ آپریشن ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کی عبوری حکومت کی ہر سطح پر مدد کی لیکن افغانستان کی عبوری حکومت نے وعدوں پر عملدرآمد تاحال نہیں کیا، ٹھوس شواہد موجود ہیں، ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کررہے ہیں۔

بات چیت سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے ، اداروں کو نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے اہم کردار پاکستان کا رہا ہے، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان کا قیام ہے۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے میں جوان شہید ہوئے، ناکام دہشتگرد کارروائیاں ثبوت ہے کہ سکیورٹی فورسزدشمن کے عزائم ناکام بنا رہی ہیں، 26 مارچ کو ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا اس کا سرا افغان شہری تک گیا، داسو ڈیم حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، داسو ڈیم حملے کا خود کش حملہ آور افغان تھا۔

پاک فوج کے تعاون سے قائم کردہ سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹرز پشاورکا افتتاح کردیا گیا

میجر جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ حالیہ حملوں میں ملوث دہشتگرد افغان شہری ہیں، دہشتگردوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آرمی چیف کہہ چکے ہیں پاکستان میں دہشتگردوں کیلیے کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں کیا ، 5 لاکھ 63 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جا چکے ہیں، افغان شہریوں سے ملکی معیشت پر بوجھ پڑ رہا تھا، امن و امان کی صورتِحال خراب ہو رہی تھی۔

 جوڈیشل کمیشن بنائیں لیکن یہ بھی احاطہ کرے ، 2014ء کا دھرنا کیسے ہوا؟

؟ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کے ناقابل تردید شواہد عوام سمیت سب کے پاس ہیں ،کیا ہم خدانخواستہ ایک اور 9 مئی کا انتظار کر رہے ہیں ، کہا جاتا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائے،جوڈیشل کمیشن بناناہے تو واقعے کہ تہہ تک جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف لوگوں کو ہمت دلائی گئی، جوڈیشل کمیشن اس صورت میں بنتاہے جس میں کوئی ابہام ہو، امریکا میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا وہاں کسی نے جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا۔

حالیہ دہشتگرد واقعات کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، میجر جنرل احمد شریف

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ لندن میں بلوائیوں کے لیے دن رات عدالتیں لگا کر سزا دی گئی، واشنگٹن میں کیپٹل ہل میں گھسنے والوں کو سخت سزائیں دی گئیں، یہ وہ ممالک ہیں جن کی مثالیں دیتی ہماری اشرافیہ تھکتی نہیں، برطانیہ امریکا میں اس سے بہت کم ہوا تھا، کیا ہم کسی اور سانحے کا انتظار کر رہے ہیں؟۔

حملے پاک چین اختلافات پیدا کرنے کی شعوری کوشش ہیں، آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات کر کے کنفوژن پیدا کی جاتی ہے، ہم تیار ہیں بنائیں جوڈیشل کمیشن، کمیشن یہ بھی احاطہ کرے کہ 2014ء کا دھرنا کیسے ہوا؟ کس طرح کے پی کے سرکاری وسائل کے ساتھ چڑھائی کی گئی، جھوٹ پر جھوٹ، فریب پر فریب کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سزا نہ دی تو ملک میں کسی کی جان، مال و آبرو محفوظ نہیں رہے گی۔

میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کوئی سیاسی لیڈر یا ٹولہ اپنی فوج پر حملہ کرے، دھمکیاں دے، پروپیگنڈا کرے اس سے بات نہیں ہو گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، سیاسی انتشاری ٹولے کے لیے ایک ہی راستہ ہے، صدقِ دل سے معافی مانگے۔

جھوٹ پر جھوٹ، فریب پر فریب کی اجازت نہیں دی جا سکتی، انتشاری ٹولہ نفرت کی سیاست چھوڑ دے

انہوں نے کہا کہ بات چیت سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے اداروں کو نہیں، 8 فروری کے انتخابات، فوج کا کردار صرف محفوظ ماحول فراہم کرنا تھا، سیاسی انتشاری ٹولے کے لیے ایک ہی راستہ ہے، صدقِ دل سے معافی مانگے، نفرت کی سیاست چھوڑ کر تعمیری سیاست کرے، پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔

 


متعلقہ خبریں