نکاح کیس ، خاور مانیکا اور عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ

نکاح کیس ( nikah case)

عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر سماعت کے دوران خاور مانیکا اور سلمان اکرم راجہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج شاہ رخ ارجمند نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف عمران خان اور بشری بی بی کی اپیلوں پر  سماعت کی ، شکایت کنندہ خاور مانیکا اور عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہو ئے۔

خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق اپریل 2017 میں دی ، بشریٰ بی بی

خاورمانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے خاندان کو تباہ کر دیا گیا ہے ، آپ کے گھر کے ساتھ یہ ہو تو پتا چلے، مجھے نہیں لگتا کہ مجھے انصاف ملے گا  آپ یہ کیس ٹرانسفر کر دیں۔

اس پر جج نے کہا آپ نے یہ کیسے سوچ لیا، کیا کوئی ثبوت ہے، میں پی ٹی آئی کے لیے ہمدردی دکھاتا ہوں؟ آپ بتائیں مجھ پر کیا الزام ہے؟ 21 سال کے کیرئیر میں پہلی بارہوا کہ مجھ پر اعتراض ہوا، کل مجھے بھی قبر میں جانا ہے آپ کو بھی ، میرے لیے کرسی اہم نہیں۔

خاور مانیکا نے کہا کہ بات مشہور ہو گئی ہے کہ جج بشریٰ بی بی اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بری کر دیں گے۔

بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس کے فیصلے چیلنج کر دیئے

اس موقع پر خاورمانیکا اورعمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، سلمان اکرم نے خاورمانیکا سے متعلق کہا کہ یہ بندہ انتہا کا جھوٹا ہے، خاور مانیکا نے جواب دیا کہ ٹرائل کے دوران عمران خان نے سلمان اکرم کوتھپکی دی تو یہ گند اچھالنے لگے۔

خاور مانیکا نے زلفی بخاری سے متعلق کہا کہ وہ میرے گھر میسج اور میری بیٹیوں کو فون کالز کیوں کررہا ہے؟

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستیں مسترد

جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ جب کوئی پارٹی کیس کے بعد باہرنکلتی ہے تو کہتی ہے جج نے پیسے لے لیے، اپیل کی اسٹیج ہوتی ہے میں کسی اور کو کیس ٹرانسفر نہیں کر سکتا۔

سیشن جج نے کہا کہ کیس اس حد تک سن چکا ہوں ، کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر نہیں ہو سکتا، سیکشن 528 کے مطابق اس معاملے میں ہائیکورٹ ہی کچھ کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں