عدلیہ میں مبینہ مداخلت ، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

ہائیکورٹ بار (highcourt bar)

عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت ہائیکورٹ کے ججز کے خط کی روشنی میں شفاف تحقیقات کرائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ شفاف تحقیقات کے بعد عدلیہ کو نیچا دکھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ججز کے خط پر سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس ، چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجز بینچ تشکیل ، بدھ کو سماعت

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل سے متعلق ہو تو عدالت کونسل کو جائزے کے لیے سفارشات بھیجے۔

ہائیکورٹ بار نے درخواست میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججزنے خط میں سنگین نوعیت کے واقعات بیان کیے ہیں،  آزاد عدلیہ آئین کی بنیاد اور فراہمیٔ انصاف کا واحد ذریعہ ہے، عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ کسی صورت قبول نہیں ہو گا۔

چیف جسٹس قاضی فائز سمیت سپریم کورٹ کے 4 ججز کو بھی دھمکی آمیز خطوط موصول

واضح رہے کہ 25 مارچ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے عدالتی امور میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دباؤ میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔


متعلقہ خبریں