جعلی ڈگری کیس ، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے وارنٹ گرفتاری

وارنٹ گرفتاری (arrest warrant)

جعلی ڈگری کیس میں عدم پیشی پر سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور تحریک انصاف کے رہنما خالد خورشید کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔

خالد خورشید جعلی ڈگری کیس میں ضمانت پر تھے تاہم پیش نہ ہونے پر گلگت بلتستان کی عدالت نے ضمانت منسوخ کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے گزشتہ سال جولائی میں خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیا تھا، جسٹس ملک عنایت الرحمان، جسٹس جوہر علی اور جسٹس محمد مشتاق پر مشتمل تین رکنی بینچ نے نااہلی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا تھا۔

صوبائی وزیر تعلیم گلگت بلتستان کی سرکاری گاڑی راولپنڈی سے چوری

پیپلز پارٹی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے بطور وزیر اعلیٰ خالد خورشید  کی ایل ایل بی کی ڈگری چیلنج کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا تھا، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ کی ڈگری کی لندن یونیورسٹی سے تصدیق نہیں ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اسے جعلی قرار دیا ہے۔

گلگت بلتستان حکومت عورت کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے گی،وزیر اعلیٰ

عدالت نے معاملے پر ایچ ای سی، وزیر اعلیٰ، گلگت بلتستان بار کونسل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا، ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے عدالت کو بتایا تھا کہ یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی ڈگری کو جعلی قرار دینے کے بعد اس نے خالد خورشید کو جاری کی گئی ڈگری واپس لے لی ہے۔

گلگت بلتستان کے لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ ان کی آئینی حیثیت کیا ہے، چیف جسٹس 

نااہلی سے قبل گلگت بلتستان کی اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکین نے خالد خورشید کیخلاف تحریک عدم اعتماد بھی جمع کرائی تھی۔ جو ان کی حکومت کے خاتمے کا باعث بنی تھی۔


متعلقہ خبریں