بشام واقعہ میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی، شہباز شریف

شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں کام کرنے والے چینی باشندوں کے ہر ممکن تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی دوست پاکستان کی ترقی اورخوشحال کےلئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے، ہم ان کی فول پروف سیکورٹی یقینی بنائیں گے۔

ان خیا لات کااظہار انہوں نے پیر کو بشام واقعہ کے تناظر میں داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینئرز اور ماہرین سے تعزیت اور اظہار یکجہتی کےلئے دورہ داسوکے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ ، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان ،انجینئر امیر مقام، چیئرمین واپڈا لفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سجاد غنی ، چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ، چینی کمپنی کے اراکین اور سینئر حکام بھی موجود تھے۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، رانا ثنااللہ

اس موقع پر بشام واقعہ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے چینی انجینئرز کی یاد میں 30 سیکنڈ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر چینی انجینئروں سے ملاقات بھی کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ چینی بہن اور بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے داسو کا دورہ کیاہے۔ 26 مارچ کو بشام میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر چینی انجینئرز اور ورکرز سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں جس میں 5 چینی انجینئرز اور ایک پاکستانی جاں بحق ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بشام واقعہ دہشت گردوں کا بزدلانہ فعل تھا جس کا مقصد پاکستان اور چین کی غیر معمولی دوستی کو متاثر کرنا تھا، یہ فعل پاکستان کے دشمنوں کا ہے۔ ہمارے دشمن دونوں ملکوں کے درمیان روز بروز مستحکم اور وسیع ہوتی دوستی کو متاثر کرنے کیلئے کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تاکہ چین اور پاکستان جیسے آئرن برادرز کی دوستی میں رخنہ ڈالا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہاں موجود چینیوں کے چہروں پر اپنے ساتھیوں کی جدائی کا سوگ دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ حکومت پاکستان یہاں کام کرنے والے چینیوں اور ان کے خاندانوں کی سیکورٹی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی ایک خوشحال پاکستان کیلئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ان کی سلامتی ہماری سلامتی ہے، ہم ان کی فول پروف سیکورٹی بنائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کے فوری بعد چینی سفارتخانے کا دورہ کیا اور حکومت اور عوام کی جانب سے چینی صدر اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت و ہمدردی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے چینی بھائیوں کو یقین دہانی کرائی کہ اس واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے اور انہیں ایسی سزا دی جائے گی کہ جو ایک مثال ہو گی اور کوئی مستقبل میں ایسی حرکت کی جرات نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سفارشات پر ہم بغیر وقت ضائع کئے اس کی روح کے مطابق کارروائی کرینگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ اعلیٰ سطح کا سیکورٹی اجلاس بھی طلب کیا جس میں اس صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور صوبوں کے ساتھ بہتر روابط اور اضافی درکار سیکورٹی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جس میں وفاقی وزراء ، چیف آف آرمی سٹاف اور سیکورٹی انٹیلی جنس کے سربراہان کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، آئندہ چند دنوں میں ایک اور اجلاس میری زیر صدارت ہو گا۔ داسو سمیت ملک بھر میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو بہتر سیکورٹی فراہم کرینگے۔

امتحانی مراکز میں رولز کی خلاف ورزی کرنیوالے 2 سپرنٹنڈنٹ معطل

وزیراعظم نے کہا کہ شرپسندوں کو جلد کٹہرے میں لائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری اور دنیا میں مضبوط سے مضبوط تر ہے۔

یہ دوستی اسی عزم سے آگے بڑھے گی اور اس دوستی، سی پیک اور چین پاکستان تعلقات کے دشمنوں کو شکست فاش ہو گی۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیان ژائی ڈونگ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے فوری بعد وزیراعظم نے اظہار یکجہتی کیلئے چینی سفارتخانے کا دورہ کیا۔

وزیراعظم نے چینی باشندوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی مصروفیت کے باوجود چینی انجینئرز سے اظہار یکجہتی کیلئے داسو کا دورہ کیا ہے جس پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے چینی باشندوں کی فول پروف سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ امید ہے کہ پاکستانی حکومت دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات اٹھائے گی۔


متعلقہ خبریں