وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے ارسا اتھارٹی کے نئے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری پر پیپلز پارٹی کے اختلافات، نوٹیفیکیشن واپس لے لیا گیا۔
شہباز شریف نے گزشتہ روز گریڈ 22 کے ریٹائرڈ وفاقی سیکرٹری ظفر محمود کو ارسا اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔ وزیراعظم کے سیکر ٹری اسد الرحمن گیلانی نے منظوری کا مراسلہ سیکر ٹری آبی وسائل کو بھیج دیا جبکہ کاپی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجی گئی۔
خراب تعلقات کے باوجود ن لیگ کے ساتھ کام کیا، علی امین گنڈاپور بھی کریں، وزیراعلیٰ سندھ
چیئرمین ارسا کی تقرری کے معاملے پر سندھ حکومت کے شدید تحفظات سامنے آئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید نو ید قمر نے بھی قومی اسمبلی میں اس ایشو کو اٹھایا اور تقرری پر اعتراض کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس حوالے سے کہا کہ ہم ن لیگ کے اتحادی نہیں، انہیں سپورٹ کررہے ہیں۔ ارسا کا چئیرمین وفاق کا نمائندہ ہوگا، کابینہ اجلاس میں اس معاملے پر احتجاج کا فیصلہ ہوا۔ یہ معاملہ وفاقی حکومت کو قومی اسمبلی میں لے جانا چاہیے تھا۔
وفاق سے فنڈ لینا ہے، اس لیے وزیراعلیٰ کی وزیراعظم سے ملاقات ضروری تھی، علی ظفر
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین ارسا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جس کا حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا۔
خیال رہے کہ ارسا اتھارٹی صوبوں پانی کی تقسیم اور مانیٹرنگ کی ذمہ دار ہے۔ ان کی تقرری کا با ضابطہ نو ٹیفیکیشن وزارت آبی وسائل جاری کرے گی۔