جعل سازی میں ملوث افراد کے موبائل نمبرز، آئی ایم ای آئیز اور شناختی کارڈ بلاک کر دیئے گئے

mobile sims

اسلام آباد(ابوبکر خان، ہم انویسٹی گیشن) پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے جعل سازی میں ملوث افراد کے موبائل نمبرز، آئی ایم ای آئیز اور شناختی کارڈ بلاک کر دیئے۔

پی ٹی اے نے گزشتہ 3سال کے دوران ملک بھر میں 27 ہزار سے زائد موبائل نمبر بلاک کر دیئے ہیں۔ ہم انویسٹی گیشن ٹیم نےملک بھر کے موبائل نمبرز اور شناختی کارڈز بلاک کرانے کی تفصیلات حاصل کر لیں۔

وہ ممالک جہاں سب سے طویل اور مختصر ترین روزہ رکھا جائے گا

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ تین سال میں 27 ہزار 626 موبائل نمبرز، 22 ہزار 984 آئی ایم ای آئیز کو بلاک کیا گیا جبکہ مذکورہ ٹائم میں پی ٹی اے کی جانب ایک ہزار 407 شناختی کارڈ بھی بلاک کیے گئے۔

علاوہ ازیں جعل سازی میں ملوث ایک لاکھ 23 ہزار 741 موبائل نمبرز اور شناختی کارڈز کو وارننگ جاری ہوئی۔ گرے اسمگلنگ کو روکنے کیلئےگزشتہ تین سال کے دوران 4 چھاپے مارے گئے جس کے نتیجے میں 37 گیٹ ویز ضبط کیے گئے۔

گرے ٹیلی فونز کے خلاف پی ٹی اے کی کارروائی:

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی گرے انٹرنیشنل کالز کو ختم کرنے والے غیر قانونی گیٹ ویز کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ اس طرح کے گیٹ ویز بنیادی طور پر موبائل سمز کا استعمال کرتے ہیں۔

ڈیٹا مائننگ اور گرے ٹریفک کا پتہ لگانے کے نظام کے ذریعے شناخت کی گئی۔ اس سلسلے میں 2020 سے اب تک 3.6 ملین سمیں بلاک کی جا چکی ہیں۔ علاوہ ازیں گرے ٹریفک میں ملوث ہونے کی وجہ سے لگ بھگ  ایک لاکھ IMEI بلاک کیے جا چکے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی اے نے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد بلاک شدہ 5.4 ملین سمز کو بحال کر دیا ہے۔ دستاویز کے مطابق بائیو میٹرک تصدیق سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جرائم کی شرح کم کرنے میں مدد ملی۔

ڈالر کی قیمت میں معمولی اضافہ

پچھلی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر 15 مئی تک 98.3 ملین غیر رجسٹرڈ سمیں بلاک کی گئیں۔ پی ٹی اے نے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد 5.4 ملین سمز کو بحال کیا ہے۔

پی ٹی اے حکام کا ہم انوسٹی گیشن ٹیم کو مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ جعلی مواصلت میں ملوث ہونے کی وجہ سے موبائل نمبرز اور شناختی کارڈز کو بلاک کیا۔  حکام نے مزید بتایا کہ کارروائیاں اسپام، غیر منقولہ، دھوکہ دہی اور ناگوار کمیونی کیشن (ترمیمی) ضوابط 2020 کی دفعات کے تحت کی گئیں۔

شکایات درج ہونے کی صورت میں پی ٹی اے کی جانب سے تصدیق کے بعد نمبرز اور شناختی کارڈز کو بلاک کیا جاتا ہے۔ دھوکہ دہی کرنے والوں کے شناختی کارڈ کے خلاف دوسرے فعال نمبروں پر بھی وارننگ جاری کی جاتی ہے۔

دھوکہ دہی کی سرگرمی میں دوسری بار ملوث ہونے کی صورت میں جعلساز کے شناختی کارڈز کیخلاف کروائی کی جاتی ہے۔ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے دیگرفعال نمبروں کو فوری طور پر بلاک کر دیا جاتا ہے۔

جے یو آئی کے کوٹے پر نامعلوم خاتون کی رکن قومی اسمبلی بننے کا انکشاف

ایسے نمبرز مستقبل میں کسی بھی موبائل کنکشن کے اجرا کیلئے فراڈ کرنے والے کے کے شناختی کارڈز کو بھی بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔

حکام کے مطابق پی ٹی اے وقتاً فوقتاً پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ دھوکہ دہی/جعلی کمیونیکیشن پر عام لوگوں تک ایس ایم ایس پہنچا کر عوامی آگاہی مہم چلاتا ہے۔


متعلقہ خبریں