استنبول: اسرائیل کیلئے جاسوسی کا الزام، 7 ملزمان گرفتار


استنبول: ترک پولیس نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو معلومات بیچنے کے الزام میں 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک خفیہ ایجنسی ایم آئی ٹی کا کہنا ہے کہ ایک کرائے کے جاسوس سمیت 7 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی پر گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کرائے کا جاسوس سابق سرکاری ملازم تھا اور وہ مبینہ طور پر مشرق وسطیٰ کی کمپنیوں اور ترک عہدیداروں کی معلومات ٹریکنگ آلات نصب کرتے ہوئے حاصل کر رہا تھا اور ان کی نگرانی میں مصروف تھا۔

ترک وزارت داخلہ کے مطابق استنبول میں پولیس نے ایک گھر میں چھاپے کے دوران اسلحہ، منشیات کے بیگز اور الیکٹرونک آلات قبضے میں لیے۔

ترک وزیر داخلہ علی یارلیکایا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ہم اپنے ملک کی حدود میں کسی قسم کی جاسوسی کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جاسوسوں کو ایک، ایک کر کے گرفتار کریں گے اور انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔

دوسری جانب اسرائیل نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

ایم آئی ٹی کے مطابق ترک شہری کو کرائے پر جاسوسی کے لیے موساد نے سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں تربیت دی اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے پیسے بھیجے گئے جو آفیشل ریکارڈ میں ظاہر نہیں ہوئے۔

خیال رہے کہ جنوری میں ترک عدالت نے 15 افراد کو مبینہ طور پر موساد سے رابطوں پر گرفتار کرنے اور دیگر 8 کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا، جن پر ترکی میں موجود فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کا الزام تھا۔

بعد ازاں فروری میں بھی ترک پولیس نے 7 افراد کو موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں