ہم ثبوت اکھٹے کر رہے ہیں، ثبوتوں کے ساتھ آئیں گے، فیصل کریم کنڈی

Faisal Kareem فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صدر مملکت کو آئین شکنی پر نمٹ لیا جاتا تو آج یہ نوبت نہ آتی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے ہم نیوز کے پروگرام”ہم دیکھیں گے منصور علی خان کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو اسمبلیوں میں ایک مثبت کردار ادا کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ایوان سے واک آؤٹ نہیں کرنا چاہیئے تھا اور ہم نے تو نہیں کہا تھا کہ 9مئی کے واقعات کریں تاہم حکومت کو بھی اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں: کون ہو گا نیا وفاقی وزیر اطلاعات؟

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انہوں نے بی آئی ایس پی کارڈ کا نام تبدیل کر کے احساس کارڈ رکھا اور ہم ثبوت اکھٹے کر رہے ہیں اور ثبوتوں کے ساتھ آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور سنی اتحاد کونسل آج گلے مل گئے ہیں۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ 9 مئی کو ریاستی اداروں پرحملے کیے گئے اور جو ریاست کے خلاف اقدام میں ملوث ہو تو کیا وزیر اعلیٰ بننے سے اس کے گناہ ختم ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا 9مئی ہماری ریڈ لائن تھی اور امید ہے جلد پتہ چلے گا کہ 9مئی واقعہ ہی ریڈ لائن تھی۔ امید ہے ایسا نہیں ہو گا کہ جیسے ماضی میں عدالتوں میں سالوں سال فیصلے ہوتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ ڈرامے کا پردہ چاک

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صدر مملکت کو آئین شکنی پر نمٹ لیا جاتا تو آج یہ نوبت نہ آتی اور صدر مملکت نے ہمیشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ صدر نہیں بلکہ ٹائیگر فورس کے رکن ہیں تاہم 8, 10 دن تک اس صدر سے بھی ہماری جان چھوٹ جائے گی۔


متعلقہ خبریں