نئی دہلی: بھارتی کسانوں نے حکومتی تجاویز مسترد کر دیں

فائل فوٹو


نئی دہلی: بھارت میں کسانوں نے حکومتی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے دلی مارچ دوبارہ شروع کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت کی ریاست پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کے کسانوں نے فصلوں کی قیمت خرید کے لیے حکومت کی جانب سے پیش کردہ نئی تجویز کو مسترد کر دیا۔

بھارتی کسانوں نے حکومتی تجاویز مسترد کرتے ہوئے 21 فروری سے دوبارہ دلی مارچ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

بھارت کے 3 مرکزی وزرا اور کسانوں کے نمائندوں کے درمیان چوتھے دور کی بات چیت ہوئی جس میں حکومت نے 3 قسم کی دالوں، مکئی اور کپاس پر 5 سال کے لیے کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں فصلیں خریدنے کی تجویز رکھی تھی۔

کسانوں نے حکومت کے سامنے اپنے کئی مطالبات رکھے جن میں سب سے اہم مطالبہ تمام فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی ہے۔ ایم ایس پی کے تحت حکومت کسانوں کی فصلوں کو خریدتی ہے اور ایم ایس پی فصلوں کی لاگت سے 30 فی صد زائد قیمت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کا اجلاس، امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کر دی

قبل ازیں 8 ،12 اور 15 فروری کو بھی کسان نمائندوں اور حکومت کے 3 وزرا ارجن منڈا، پیوش گوئل اور نتیانند رائے کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے اور حکومت کو امید تھی کہ چوتھے دور کی بات چیت میں مسئلے کا حل نکل آئے گا۔

حکومت کی تجویز پر کسانوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس پر وسیع تر غور و فکر کرنے کے بعد اپنا فیصلہ سنائیں گے تاہم چوتھے دور کے مذاکرات کے بعد کسانوں نے پریس کانفرنس میں حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا اور کہا کہ وہ تمام 23 فصلوں پر اور پورے ملک کے لیے حکومت کی گارنٹی چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں