سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

Bushra BiBi

عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس کا 50 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں عمران خان اور بشری بی بی کے یکم جنوری 2018 کے نکاح کو غیر قانونی قرار دے دیتے ہوئے کہا  ہےکہ یہ نکاح دھوکہ دہی اور بے ایمانی پر مبنی تھا، دونوں ملزمان نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 496 کے تحت جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

این اے 149ملتان میں کس کا پلڑا بھاری؟ عامر ڈوگر، جہانگیر ترین کو پچھاڑ پائے گا؟

جاری فیصلے میں دونوں ملزمان کو7،7سال قید کی سزا ،5،5لاکھ روپے جرمانے عائد کیے گئے،جرمانہ نہ ادا کرنے کی صورت میں عمران خان اور بشری بی بی کو 4،4 ماہ کی اضافی قید کی سزا کاٹنا ہوگی۔

عدالت نے دونوں ملزمان کے وارنٹ گرفتاری اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ دونوں ملزمان پہلے سے گرفتار ہیں، لہذا اس کیس میں بھی انہیں جیل میں رکھا جائے۔

قرآن مجید میں عدت کے معاملے میں واضح احکامات ہیں، بشری بی بی

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاور مانیکا نکاح تقریب کو غیر قانونی ، بد دیانتی اور فراڈ پر مبنی ثابت کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

تحریری فیصلے کے مطابق سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے خاور مانیکا کو “رجوع” کے حق سے محروم کر دیا ہے ۔


متعلقہ خبریں