کل سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو قومی راز افشا ہونے پر 10سال کی سزاہوئی، مریم نواز

سابق چیئرمین پی ٹی آئی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے عمران خان کی اہلیہ کو 14 سال قید کی سزا ہونے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کی گرفتاری پر خوش نہیں اور میں کسی کی تکلیف پر خوشیاں نہیں مناتی۔

ناروال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ احسن اقبال کو اپنا بڑا بھائی سمجھتی ہوں،آج یہاں بڑی تعداد میں نوجوان موجود ہیں، میں نارووال کے شیروں کو سلام پیش کرتی ہوں۔ کہاں کہاں دیکھوں،اتنا بڑا جلسہ ہے کہ لوگ اسٹیڈیم سے باہر تک موجود ہیں۔

بارشوں کا سلسلہ 4فروری تک جاری رہنے کی پیش گوئی

انہوں نے کہا کہ جب احسن اقبال نے مجھے یہاں آنے کی دعوت دی تو دن گن گن کر نارووال اور شکرگڑھ آنے کا انتظار کر تی رہی ، آپ کی مسلم لیگ ن سے محبت دیکھ کر خوشی ہوئی۔

احسن اقبال نے نارووال سے وفا کی سزا بھی کاٹی، نواز شریف سے کیا، کیا انتقام نہیں لیا گیا، ان کے مخالفین تھے اور نوازشریف تھے، آپ سب جو دیکھ رہے ہیں وہ مکافات عمل کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ انہوں نے کونسا الزام ن لیگ پر نہیں لگایا، کل سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو قومی راز افشا ہونے پر 10سال سز اہوئی، آج سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کو بھی سزا ہو گئی ہے ۔ یہ لوگوں کو چور چور کہتے رہے ۔

میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کی گرفتاری پر خوش نہیں، میں کسی کی تکلیف پر خوشی نہیں مناتی،میں یہ کہنا چاہوں گی ایک نظام آسمان سے بھی چلتا ہے۔

چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن ) کا کہنا تھا کہ میرے پر چوری کا الزام نہیں تھا،بلکہ مجھے سزا اس لیے دی گئی تھی کہ میں باپ کے ساتھ کھڑی کیوں ہوئی۔

یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ وزیر اعظم کی بیوی چوری کرے تو اس لیے اسے چھوڑ دیا جائے وہ وزیر اعظم کی بیوی ہے؟ میں اڈیالہ میں اپنے باپ کے پاس رہی لیکن مجھے کبھی ملنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔

انکا کہنا تھا کہ جب مجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا تو والد کو جیل میں ملنے گئی تھی، اس وقت مجھے میرے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا ، اس موقع پر نواز شریف نے نیب سے کہا تھا میری بیٹی کو میرے سامنے گرفتار کرنے کی کیا ضرورت تھی، باہر آرہی تھی گرفتارکر لینا تھا۔

ملک میں مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی

اس وقت نواز شریف نے کہا وقت ایک جیسا نہیں رہتا، میرے والد نے اپنا مقدمہ، ثاقب نثار، عمر عطا بندیال پر نہیں بلکہ اللہ پر چھوڑ دیا تھا۔آج دیکھیں کیسے اللہ نے نواز شریف کو سرخرو کیا، ہم ڈیڑھ دو سال سے یہ تماشا دیکھ رہے ہیں، جب حساب دینے کا موقع آیا تو یہ کبھی ویل چیئر پر بیٹھ گئے، کبھی پلاسٹر چڑھا لیا ۔

نائب صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ 6ماہ میں عمارتوں کے لینٹر اتر جاتے ہیں، ان کا پلاسٹر نہیں اترا، اگر نواز شریف کی طرح ہاتھ صاف ہوں تو 200 پیشیوں میں سینہ تان کے عدالت میں پیش ہوتا ہے۔

میں سزائے موت کی چکی میں رہی لیکن ایک دن رونا پیٹنا نہیں کیا۔ اس وقت میں نے کہا یہ اللہ تعالی کی طرف سےآزمائش ہے گزر جائے گی۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ آج مکافات عمل کے شاہکار چاروں طرف نظر آتے ہیں، ن لیگ تو ایک سیاسی اور نظریاتی جماعت تھی برداشت کر گئی، لیکن تحریک انصاف کی جماعت اس لیے برداشت نہیں کر پارہی کیونکہ یہ فتنہ تھا جسے لایا گیا تھا، یہ گالم گلوچ اور الزامات پر زندہ تھے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کیخلاف ہمارے کسی لیڈر نے پریس کانفرنس نہیں کی، سب نواز شریف کے ساتھ آہنی دیوار کی طرح کھڑے رہے۔


متعلقہ خبریں