ٹوئٹر،یوٹیوب،ٹک ٹاک،فیس بک سے 161 نفرت انگیزمواد پھیلانے والے صارفین کا ریکارڈ مانگ لیا گیا

صارفین کا ریکارڈ

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم  انویسٹی گیشن  ٹیم)پاکستان نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹس، ٹوئٹر، فیس بک، یوٹیوب اورٹک ٹاک سے 161 ریاست مخالف صارفین کا ریکارڈ مہیا کرنے کی درخواست کی ہے۔ 

ہم انویسٹگیشن ٹیم کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ذریعے حکومت پاکستان نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ریاست، عدلیہ اور پاک فوج کی ہرزہ سرائی کرنے والے 161 صارفین کی تفصیلات مہیا کرنے کی درخواست کی ہے۔

پاک فوج، ججز کیخلاف ہرزہ سرائی کرنے والے550اکاؤنٹس کی نشاندہی کر لی گئی

دریں اثنا عدلیہ اور پاک فوج کے خلاف مہم ،سائبر کرائم سیل کی رپورٹ کی روشنی میں جے آئے ٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایف ائی اے نے پی ٹی اے کو لکھا تھا کہ وہ سائبرکرائم ونگ کی 161 ٹوئٹر، ٹک ٹاک، یوٹیوب چینلز اور فیس بک کے صارفین کا ریکارڈ مانگنے میں مدد کرے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ چھ یوٹیوب چینلز کو ریاست اور اداروں کیخلاف مواد شیئر کرنے پر بند کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

جے آئی ٹی نے نادرا،پی ٹی آئی ،پاسپورٹ آفس سے 289ٹویٹر اکاونٹس کی تفصیلات حاصل کرلیں ہیں جبکہ 261 اکاونٹس کی تفصیلات پہلے ہی مانگی جا چکی ہیں۔

جے آئی ٹی نے نادرا اور دوسرے اداروں سے دیگرفیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک اکاونٹس رکھنے والے صارفین کی بھی تفصیلات حاصل کیں ہیں۔

تحقیقات کرنے والے حکام کا بتانا ہے کہ یہ زیادہ تر اکاونٹس ایک سیاسی جماعت اور ان کے سپورٹرز سے جڑے ہوئےہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ اکاؤنٹس سیاسی رہنما، وکلا، یوٹیوبرز، ٹک ٹاکرزاور سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ اندورن اور بیرون ملک سے چلائے جارہے ہیں۔

ان اکاؤنٹس میں ایک لاکھ سے زائد عدلیہ اور فوج مخالف پوسٹیں لگائی یا شئیر کی گئیں ہیں، انمیں 117 اکاؤنٹس پانچ مختلف ممالک میں بیٹھے صارفین چلا رہے ہیں۔

پاک فوج دنیا کی طاقتور افواج میں شامل، نئی فہرست جاری

ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف ائی اے سائبر کرائم ونگ نے پی ٹی اے سے 31 یوٹیوبرز اور انکی طرف سے لگائے گیا مواد بھی حاصل کرلیا ہے۔

کچھ سیاسی شخصیات اور ایک سیاسی جماعت کے یوٹیوب چینلز کا مواد بھی حاصل کیا گیا ہے، اس سے پہلے پی ٹی اے نے 550 سوشل میڈیا صارفین کی تفصیلات ایف آئی اے سائبر ونگ کے حوالے کی تھی۔

ان کاؤنٹس پر پوسٹ تمام مواد کا فرانزک آڈٹ رواں ہفتے مکمل ہوجائے گا،مواد کی نوعیت کو بھانپتے ہوتے ہو مشتبہ صارفین کو طلب کیا جارہا ہے۔

ایف آئی اے لیگل ٹیم ہرزہ سرائی پر مشمتل پوسٹس کا قانونی جائزہ لے رہی ہے،پاک فوج اور عدلیہ کیخلاف 3 ہفتوں میں 10لاکھ سے زائد پوسٹیں شیئر کی گئیں۔


متعلقہ خبریں