اقدامات نہ کئے گئے تو روپیہ ایک بار پھر دباؤ میں آ سکتا ہے، ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن

ڈالر سستا

پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن نے آئندہ تین برسوں میں پاکستان کو 71ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی رپورٹ پر کہا ہے کہ فنڈنگ میں تاخیر سے ایک بار پھر روپیہ دباؤ میں آ سکتا ہے۔

جو بھی نئی حکومت آئے گی اس پر انتہائی زیادہ بوجھ ہوگا اس لئے سیاسی جماعتوں کی معاشی ٹیموں کو پیشگی تیاری کرنا ہو گی۔

ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبد الغفار اور جنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو رواں سال 25 ارب ڈالر جبکہ آئندہ 3 برسوں میں 71 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ درکار ہو گی۔

زرمبادلہ کےسرکاری ذخائرمیں بڑی کمی

جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو دوست ممالک سے لئے گئے قرضوں کو ایک بار پھر رول اوور کرانا پڑے گا، ان قرضوں پر پاکستان کو بیشک کم شرح سے سود کی ادائیگی کرنا پڑتی ہے لیکن یہ ایک اضافی بوجھ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی معیشت کو پائیدار بنانے کی جانب توجہ مرکوز کر نا ہو گی، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے مراعات دی جائیں، اوور سیز پاکستانیوں سے اپیل کی جائے کہ وہ اپنے ملک میں سرمایہ کاری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو برآمدات بڑھانے پر خصوصی توجہ دینا ہو گی، ترسیلات زر کو قانونی طریقے سے ملک میں لانے کے لئے بھی سکیمیں دی جائیں تاکہ ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر مضبوط ہو سکیں۔


متعلقہ خبریں