تحریک انصاف اور پی ٹی آئی نظریاتی کے مابین مبینہ معاہدہ منظر عام پر آگیا

معاہدہ منظر عام

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )اور پی ٹی آئی (نظریاتی )کے مابین مبینہ معاہدہ منظر عام پر آگیا، تصدیق کر دی گئی۔

پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی نظریاتی کے ساتھ مبینہ معاہدےکی تصدیق کرتے ہوئے تفصیلات جاری کر دیں۔ مبینہ معاہدے کے متن کے مطابق ملک میں انتخابات ملتوی کرنے کی سازش ہورہی ہےجسے دونوں جماعتیں ملکر ناکام بنائیں گی۔

 الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے بلے باز کے پلان بی پر نیا حکمنامہ جاری

مبینہ معاہدہ کے متن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی این کی غیر مشروط حمایت کریگی، دونوں جماعتیں بلا یا بلے باز کے نشان پر ملکر الیکشن لڑیں گی۔
دونوں جماعتوں کے مبینہ معاہدے کے مطابق پی ٹی آئی این کے7 رہنماؤں کو ٹکٹ دینا تھے۔

دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (نظریاتی ) اختراقبال ڈار نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی ٹکٹوں کو جعلی قراردیے دیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےچیئرمین تحریک انصاف نظریاتی اختراقبال ڈار نے کہا کہ بلے والے کو بلے باز نے جگہ نہیں دی ، آج 12 سے ایک بجےکےبعدافواہیں گردش کر رہی تھیں، پی ٹی آئی (این )کے تمام امیدواروں کو میں نے خود ٹکٹ جاری کیے ہیں۔

 الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کےبلے بازکے پلان بی پر نیا حکمنامہ جاری

انہوں نے کہا کہ ہم تمام آروز کو پی ٹی آئی (این )کے امیدواروں کی لسٹ جاری کریں گے ،لیکن انہوں نے کہاں سے ٹکٹ لیے اور کیسے جاری کیے یہ ان سے پوچھا جائے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی کا کہنا تھا کہ میری ٹکٹ پر واضح بلے باز کا نشان ہے ، 2018میں جو ٹکٹ ہم نے جاری کیے وہی اس بار بھی کر رہےہیں ، اس حوالے سے اب الیکشن کمیشن نےواضح کر دیا ہے کہ کسی ایک پارٹی کا امیدوار دوسری پارٹی کا نشان استعمال نہیں کر سکتا ۔

2007میں محسوس کیا تھا کہ دھونس دھاندلی اور پیسے کی سیاست کو ختم کرنے کیلئے بات کرتے ہیں، میں نے فیصلہ کیا تھا پیسے اور دھاندلی کی سیاست ختم کرنے کیلئے پی ٹی آئی میں جانا چاہیے ، نظریاتی لوگوں کو ساتھ لے کر تب فیصلہ کیا تھا ۔

راجہ ریاض الیکشن سے دستبردار ہو گئے

اختر اقبال ڈار کا کہنا تھا کہ کرپشن کی سزا موت اور سزا و جزا کے بغیر ملک مستحکم نہیں ہو سکتا ، پی ٹی آئی این کا اپنا منشور اور آئین ہے ،کرپشن کی سزا موت کا نعرہ ہمارا ہے۔

جب تک جزا و سزا کےعمل کو لے کر نہیں چلیں گے ملک نہیں سنبھل سکتا ، جب تک کرپٹ لوگوں کو مائنس نہیں کیا جائےگا ہم ترقی نہیں کر سکتے ۔


متعلقہ خبریں