چین کو ڈیری اور گوشت مصنوعات کی برآمد، معاشی ترقی اور روزگار کے مزید مواقع


چین کو ڈیری اور گوشت کی مصنوعات برآمد سے پاکستان میں معاشی ترقی کو فروغ اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

اس نئی پیش رفت سے پاکستان چین کو اپنی برآمدات کو وسعت دے سکے گا،چین کو برآمد کی جانے والی دودھ کی مصنوعات میں ملک پاؤڈر،چھاچھ پاؤڈر، چھاچھ پروٹین پاؤڈر، کولوسٹرم پاؤڈر، پنیر اور مکھن وغیرہ شامل ہیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنا (جی اے سی سی) نے درآمد شدہ پاکستانی ڈیری مصنوعات کے معائنے اور قرنطینہ کی ضروریات کے حوالے سے حال ہی میں ایک بلیٹن جاری کیا ہے۔

بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ ضروری ضروریات کو پورا کرنے والی پاکستانی ڈیری مصنوعات کو اب 6 نومبر سے چین درآمد کرنے کی اجازت ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے دوران زراعت اور غربت کا خاتمہ ہدف شدہ شعبوں میں شامل ہے، چین کو ڈیری اور گوشت کی مصنوعات تک رسائی پاکستان میں معاشی ترقی کو فروغ دینے اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔

چین نے خنجراب پاس بند کر دیا

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین اور پاکستان کئی سالوں سے ڈیری انڈسٹری کی ترقی میں تعاون کر رہے ہیں، خاص طور پر زیادہ دودھ دینے والی گائے کی پیداوار میں۔ 2022 میں رائل گروپ آف چائنا نے لاہور میں ایلیٹ جانوروں کے بھینسوں کے ایمبریو تیار کرنے کے لیے لیبارٹری قائم کی ہے۔

بفیلو ایمبریوز لیبارٹری پروجیکٹ کے علاوہ رائل گروپ بھینس کے دودھ (دودھ پاؤڈر، پنیر، تازہ دودھ وغیرہ)کی ڈیپپروسیسنگ کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔ کمپنی ذرائع کے مطابق اس سے نہ صرف پاکستان میں دودھ کی مصنوعات کی اضافی قیمت میں اضافہ ہوگا بلکہ مقامی افراد کے لیے ہزاروں ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔

جی اے سی سی کے اعلامیے کے مطابق چین کو برآمد کی جانے والی دودھ کی مصنوعات کے پیکیج سے مراد وہ غذائی اشیا ہیں جو پاکستان سے آتی ہیں اور گائے یا اونٹ کے دودھ سے بنائی جاتی ہیں۔

ان مصنوعات میں دودھ پاؤڈر، چھاچھ پاؤڈر، چھاچھ پروٹین پاؤڈر، کولوسٹرم پاؤڈر، جراثیم کش دودھ، خمیر شدہ دودھ، پنیر اور پروسیسڈ پنیر، پتلی کریم، مکھن اور اینہائیڈرس کریم شامل ہیں۔

سی پیک کے تحت وفاقی خصوصی اقتصادی زون فتح جنگ کے قریب تعمیر کرنے کا فیصلہ

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان اور چین نے 20 اکتوبر کو ایک مشترکہ پریس بیان جاری کیا۔ فریقین نے پاکستان سے چین کو گرم گائے کے گوشت اور خشک مرچ کی برآمد کے پروٹوکول پر دستخط کا ذکر کیا۔

انہوں نے چینی مارکیٹ میں پاکستانی تازہ چیری کے لیے قرنطینہ رسائی کی منظوری پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں انہوں نے رواں سال چین کو پاکستانی ڈیری مصنوعات اور جانوروں کی کھالیں برآمد کرنے کا معاہدہ کیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مطابق پاکستان کا ڈیری سیکٹر قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پاکستان دودھ پیدا کرنے والا دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جو ہر سال 65 ملین ٹن دودھ پیدا کرتا ہے۔ تاہم، جدید ٹیکنالوجی اور بہترین طریقوں کی کمی کی وجہ سے، 95 فیصد سے زیادہ دودھ پر عمل نہیں کیا جاتا ہے. نتیجتا، ملک اس مصنوعات سے ایک اہم اقتصادی قدر کھو رہا ہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس نئی پیش رفت سے پاکستان چین کو اپنی برآمدات کو وسعت دے سکے گا اور اس نئی مارکیٹ کی وجہ سے اپنی معیشت کو فروغ دے سکے گا۔ چین کے لیے یہ اقدام ملک میں اعلی معیار کی ڈیری مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد دے گا اور اپنے صارفین کے لیے وسیع تر آپشنز پیش کرے گا۔


متعلقہ خبریں