سی پیک کے تحت وفاقی خصوصی اقتصادی زون فتح جنگ کے قریب تعمیر کرنے کا فیصلہ


پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت وفاقی خصوصی اقتصادی زون فتح جنگ کے قریب تعمیر کرنے کا فیصلہ،85مربع کلو میٹر رقبے کی نشاندہی کر دی گئی،جدید ریل اور ٹرک ٹرمینل بھی بنایا جائیگا۔

زون اسلام آباد ائیر پورٹ سے منسلک ہو گا،21ہزار ایکڑ سے زائدبارانی زرعی رقبے پر کثیرالجہتی صنعتیں تعمیر ہوں گی،دریائے سندھ سے واٹر سپلائی آئیگی،تھٹی گجراں میں منی ڈیم بھی بنایا جائیگا۔

ہزاروں مقامی افراد کو روزگار ملے گا،تجارتی سامان ریل اور سی پیک کے زریعے گوادر جائیگا،جعفر میں جدید ریلوے کارگو ٹرمینل تعمیر کیا جائیگا،چکری سے براستہ گلی جاگیر ایم ٹو موٹروے کو ایم 14موٹروے سے ملا دیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت وفاقی خصوصی اقتصادی زون فتح جنگ کے قریب تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لیے85مربع کلو میٹر رقبے کی نشاندہی کر دی گئی۔

21ہزار ایکڑ سے زائدبارانی زرعی رقبے پر محیط وفاقی خصوصی اقتصادی زون میں متعدد دیہات شامل ہیں جن میں ڈھوک سیداں،ہستال،ماجھیا،تاجہ بارا،سوک،پنڈفتح،گلی جاگیر،نکودر،میکی ڈھوک،شاہرائے سعد اللہ،شاہرائے بہادر،شاہرائے چراغ،لانی والا،گدا،رائے نیکا،اسماعیل،برج،پاہگ،ڈھوک مونڈ،ڈھوک کیراں والی،اروڑیا،دلہال اور کوٹ فتح خان شامل ہیں۔

پاک چین دوستی کی لازوال مثال، سی پیک منصوبے کو 10 سال مکمل ہو گئے

یہ سارا رقبہ تحصیل فتح جنگ ضلع اٹک صوبہ پنجاب کی حدود میں آتا ہے اور ڈھوک سیداں کے مقام پر سی پیک پر واقع فتح جنگ انٹرچینج کے ساتھ ساتھ کوٹ فتح خان تک جاتا ہے۔اٹک کی ضلعی انتظامیہ بورڈ آف انوسٹمنٹ کی ہدایات پر ضروری قانونی کارروائی کر رہی ہے۔وفاقی خصوصی اقتصادی زون کا نگران ادارہ بورڈ آف انوسٹمنٹ ہے۔

حکومت پنجاب اس سلسلے میں وفاق سے مکمل تعاون کر رہی ہے اورجلد سیکشن فور لاگو کر دیا جائیگا،وفاقی خصوصی اقتصادی زون نیواسلام آباد ائیر پورٹ سے منسلک ہو گاجس کے لیے ائیر پورٹ سے ڈھوک سیداں فتح جنگ انٹرچینج تک سی پیک موٹروے کے ساتھ ساتھ بیس کلومیٹر نئی سڑک تعمیر کی جائیگی۔

اس کے علاوہ چکری سے براستہ گلی جاگیر ایم ٹو موٹروے کو ایم 14موٹروے سے ملا دیا جائیگاجس کے لیے 25کلومیٹر نئی ایکسپریس وے تعمیر کی جائیگی،یہ شاہراہ اس زون کو لاہور موٹروے سے براہ راست رسائی دے گی۔

وفاقی خصوصی اقتصادی زون کو گیس کی سپلائی کے لیے جھنڈیال گیس فیلڈ تک چار کلومیٹر لنک قائم کیا جائیگا اس کے علاوہ وفاقی خصوصی اقتصادی زون میں پانی کی مستقل فراہمی کے لیے دریائے سندھ سے واٹر سپلائی آئیگی جس کی لمبائی 54کلومیٹر ہوگی۔

چین کمپنیوں نے سی پیک میں 30بلین ڈالرسے زائد سرمایہ کاری کی،وزیراعظم

واٹر سپلائی لائن جنڈ کے قریب خوشحال گڑھ کے مقام سے شروع ہوگی۔اس کے علاوہ تھٹی گجراں میں منی ڈیم بھی بنایا جائیگا تاکہ زون کی پانی کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔وفاقی خصوصی اقتصادی زون سے گوادر کا فاصلہ 1730کلومیٹر اور مسافت ساڑھے بائیس گھنٹے ہے جبکہ کاشغر کا فاصلہ 1200کلومیٹر اور مسافت چوبیس گھنٹے ہے۔

گولڑہ شریف فتح جنگ جنڈ ریلوے لائن اس زون سے صرف پانچ کلومیٹر دور سے گزرتی ہے اورزون کو اس سے ملانے کے لیے جعفر میں جدید ریلوے کارگو ٹرمینل تعمیر کیا جائیگا جو حویلیاں ڈرائی پورٹ سے منسلک کیا جائیگا۔

جعفر گاؤں سے زون تک 5کلومیٹر نئی ریلوے لائن بھچائی جائیگی۔توقع ہے کہ جلد اس زون پر کام شروع ہو جائیگا اور ہزاروں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔

ذرائع کے مطابق بعد ازاں یہ سارا علاقہ وفاقی دارالحکومت میں شامل کر لیا جائیگااور اسے ضلع اسلام آباد کا درجہ مل جائیگا۔واضح رہے کہ ملک بھر میں کل نو خصوصی اقتصادی زون تعمیر کیے جارہے ہیں جن میں ہر صوبے میں دو دو اور ایک وفاق میں تعمیر کیا جائیگا۔تمام ایس ای زیڈ سی پیک کے تحت بنائے جائیں گے جن میں چین وسیع سرمایہ کاری کرے گا۔


متعلقہ خبریں