نواز شریف تقریباً 4 سال بعد پاکستان پہنچ گئے، اسلام آباد سے لاہور روانہ


سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان واپسی کے لئے دبئی سے چل پڑے ہیں ان کی پرواز تاخیر کا شکار ہوئی،  نواز شریف چار سال بعد وطن واپس آ رہے ہیں۔ نواز شریف کے طیارے نے پاکستانی وقت کے مطابق دس بج کر 42 منٹ پر اسلام آباد  کے لئے اڑان بھری۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کا طیارہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔

ذرائع کے مطابق ائیر پورٹ پر نوازشریف اور قانونی ٹیم کے درمیان مختلف امور پر مشاورت ہوئی۔ نواز شریف کی بائیو میٹرک کیلئے نادرا ٹیم بھی ائیر پورٹ پر موجود تھی جہاں ان کی بائیو میٹرک ہوئی، بائیو میٹرک سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر لیا گیا۔

میاں نواز شریف نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سزا کے خلاف اپیلیں بحالی درخواست پر دستخط کئے۔

نواز شریف کا طیارہ لاہور کے لئے چار بج کر دس منٹ پر روانہ ہو گیا۔ جہاں ان کا استقبال شہباز شریف کریں گے۔

اس سے قبل نواز شریف نے دبئی ائرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج چار سال بعد پاکستان جا رہا ہوں، ملکی معاشی حالات تشویشناک ہیں مگر مجھے اچھی امید ہے۔

اپنے ملک واپسی کی خوشی ہے، میرے خلاف مقدمات سے ملک کو نقصان ہوا،ملک میں اضطراب کی صورتحال ہے۔

دبئی، نواز شریف کی امارات کی اعلیٰ شخصیت سے اہم ملاقات

ملک معاشی معاشرتی اور ہر لحاظ سے پیچھے گیا جس کا افسوس ہے، ہم حالات خود بگاڑے ہیں اور خود ہی ٹھیک کریں گے۔

ہمیں تجربہ ہے اپنے ملک کو دوبارہ مستحکم کرسکتے ہیں،نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں رویپہ مستحکم، لوگوں کو روزگار مل رہا تھا،بجلی سستی مل رہی تھی، غریب کو علاج کی سہولت اور مفت ادویات میسر تھیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں آج دنیا کی بلند ترین قوموں میں ہونا چاہیے تھا۔

اسلام آباد ایئر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے نواز شریف کے طیارے کو خوش آمدیدکہا گیا

الیکشن کب کرانے ہیں یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم 28 مئی والے ہیں 9 مئی والے نہیں۔ انتخابات جنوری میں ہوں یا نہیں، فیصلہ الیکشن کمیشن کر سکتا ہے، نوازشریف کا کہنا تھا ہم الیکشن کےلیے تیار ہیں۔

سابق وزیراعظم نے دبئی ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نوازکے پاس کوئی سرکاری دفتر نہیں تھا ویسے ہی دھرلیاگیا،

دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی آمدکے موقع پر مینار پاکستان میں جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، جلسہ گاہ میں 30 فٹ بلند، 20 فٹ چوڑا اور 120 فٹ طویل اسٹیج تیارکیا گیا ہے۔

اسٹیج پر نواز شریف کے خطاب کیلئے بلٹ پروف کیبن لگایا گیا ہے، پنڈال میں قومی اسمبلی کے حلقوں کے الگ الگ انکلیو بنائے گئے ہیں، اس کے علاوہ پنڈال میں خواتین، یوتھ، لائرز اور مینارٹی ونگ کے لیے الگ الگ انکلیو بنائے گئے ہیں۔

نواز شریف کے انوکھے استقبال کی تیاری

صوبائی ٹکٹ ہولڈرز کارکنان کے ساتھ پنڈال میں موجود رہیں گے، اس کے علاوہ ساونڈ، لائٹس، اسٹیج اور پارکنگ کے لیے 30 کوآرڈینیٹرز مقرر کئے گئے ہیں، جلسے میں آنے والے قافلوں کیلئے پارکنگ پلان ترتیب دیا گیا ہے، جس کے مطابق شاہدرہ، بتی چوک سے آنیوالے قافلوں کو راوی روڈ پر پارکنگ ملے گی۔

ملتان روڈ، فیروز پور روڈ کے قافلوں کو ٹکسالی گیٹ والی سائیڈ پر پارکنگ ملے گی جبکہ مرکزی رہنماؤں کو مینار پاکستان کے عقبی گیٹ سے انٹری دی جائے گی۔

پنڈال میں ہر ایک انکلیو میں 3500 سے 5500 کرسیاں لگائی گئی ہیں،مینار پاکستان پنڈال میں داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں