فلسطین پر اسرائیلی جارحیت، سعودی عرب نے مذاکرات کو روک دیا

سعودی عرب

ریاض: سعودی عرب نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے بعد اسرائیل کے ساتھ جاری تعلقات بحالی کے مذاکرات کو روک دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے والا امریکی منصوبہ سرد خانے کی نذر ہو گیا کیونکہ سعودی عرب نے اس حوالے سے جاری مذاکرات کو غیرمعینہ مدت کے لیے روک دیا۔

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور آبادی پر میزائل حملوں کے بعد سعودی خارجہ پالیسی کی ترجیحات پر تیزی سے نظرثانی کی جا رہی ہے۔

فلسطین پر حملے سے قبل بھی سعودی عرب اور اسرائیل مذاکرات سخت تنقید کی زد میں تھے تاہم اس معاملے نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ نے اسرائیل سے انسانی تباہی کو روکنے کا مطالبہ کر دیا

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سعودی عرب نے پہلا فون ایران کو کیا اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے معاملے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

واضح رہے کہ حماس کے الاقصی فلڈ کے بعد اسرائیل نے غزہ اور فلسطین کے متعدد علاقوں میں 6 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 2 ہزار سے زائد شہری شہید جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں