پشاور کی کرنسی مارکیٹ بند ہونے سے ڈالر نیچے آیا، شبر زیدی

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان

معاشی ماہر شبر زیدی اور سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اس لیے نیچے آیا کیوں کہ پشاور کا کرنسی ایکس چینج بازار بند ہو گیا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ڈالر کی قدر میں اچانک کمی سے متعلق اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکس چینج کمپنیاں بند کرکے ذخیرہ کیے ہوئے ڈالر بے کار بنا دینے چاہئیں۔

ڈالرکی قدر میں مزید کمی آئے گی، ملک بوستان نے اندر کی بات بتا دی

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ 5  ہزار کا نوٹ، منی چینچروں کی دکانیں اور امیر علاقوں میں گیس کنکشن بند کردیا جائے۔ اسی طرح اپر مڈل اور مڈل کلاس کے گیس کنکشن کاٹ دیں۔

انہوں نے مزید کہ کہ ڈیفنس، کلفٹن اور گلبرگ کے علاقوں میں لوگوں سے کہیں کہ وہ سلنڈر والی گیس استعمال کریں اور ملک کو پائپ گیس کے بجائے سلنڈر گیس پر لائیں۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے 20 روز میں کرنسی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے خلاف پشاور میں 27 چھاپے مارے گئے۔ اس دوران حوالہ ہنڈی میں ملوث 28 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 94 پیسے سستا ہو گیا

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ پشاور کے چوک یادگار میں ہنڈی حوالے کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی جس میں پشاور کی کرنسی مارکیٹ کو سیل کردیا گیا۔ ان ملزمان سے 10 کروڑ 27 لاکھ روپے برآمد کیے گئے۔


متعلقہ خبریں