پاکستان، بھارت نے کشمیر سمیت دیگر معاملات پر خود بات کرنی ہے، امریکہ

America

واشنگٹن: امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے کشمیر سمیت دیگر تمام معاملات پر خود بات کرنی ہے۔

امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی ملٹری سازو سامان نہیں چھوڑا بلکہ امریکہ نے صرف محدود تعداد میں اسلحہ اور فوجی طیارے کابل میں چھوڑے جو افغان ڈیفنس فورسز کے لیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہی مشن تھا اپنے ملک کی سیکیورٹی کی ذمہ داری وہ خود اٹھائیں اور جس سازو سامان کی بات کر رہے ہیں وہ افغان فورسز نے چھوڑا تھا امریکہ نے نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: مالی فراڈ کا الزام، 11پاکستانیوں کو سزا

جان کربی نے کہا کہ پاکستان ایک لمبے عرصے سے دہشت گردی کے خطرات کا سامنا کر رہا ہے اور دہشت گردی کے خطرات کی بڑی وجہ افغانستان سے جڑی سرحد ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش خطرات اور تمام معاملات پر مل کر کام کریں گے۔ پاکستان اور بھارت نے کشمیر سمیت تمام معاملات پر خود بات کرنی ہے جبکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گفتگو صدر بائیڈن کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔


متعلقہ خبریں