کراچی اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 174 روپے اور بازار میں 200 روپے کلو ہوگئی ہے۔
دکاندار چینی کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں کیونکہ شہریوں نے چینی کا استعمال کم کر دیا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران چینی کی فی کلو قیمت میں 8 سے 10 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے،ہول سیل مارکیٹ میں چینی کا دام 174 روپے کلو ہے جس کے بعد ریٹیل مارکیٹ میں بھی چینی مہنگی کردی گئی۔
لاہور میں بھی چینی کی قیمت دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے، کہیں 176 روپے فی کلو تو کہیں ایک 190 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
کئی شہروں میں ڈبل سنچری کے بعد بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں روکا جا سکا ہے۔گزشتہ روز کوئٹہ میں ایک کلو چینی پر 15 روپے بڑھے، آج پھر 15 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
فی کلو قیمت 220 روپے تک جا پہنچی ہے۔چار روز میں چینی کی قیمت 40 روپے بڑھ چکی ہے جبکہ چمن کوئٹہ سے بھی آگے ہے جہاں فی کلو چینی 230 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔
چینی برآمد کی اجازت پیپلز پارٹی کے نوید قمر کی وزارت تجارت نے دی، احسن اقبال
کراچی میں بھی چینی کی فی کلو قیمت 200 کلو ہو گئی جبکہ لاہور کی اوپن مارکیٹ میں چینی 176 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے تاہم چھوٹی دکانوں اور بازاروں سے چینی غائب ہو گئی ہے۔
سرگودھا میں تین دن میں چینی کی قیمت میں 35 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے اور ایک کلو چینی 185 روپے میں فروخت ہو رہیہے۔
دوسری جانب محکمہ خوراک نے لاہور میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، چینی کا کاروبار کرنیوالوں کا 6 ماہ کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے۔
ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق چینی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی بھی فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں، ایک ہفتے میں کریک ڈاؤن کر کے چینی کی قیمت کم کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔
سیکریٹری خوراک اور کین کمشنر ٹاسک فورس کے انچارج ہوں گے،کمشنرز اور ڈی سی ٹاسک فورس ٹیم کی ہدایات پر عمل کے پابند ہوں گے، اس کے علاوہ اسمگلنگ پوائنٹس پر بھی ناکہ بندی سخت کر دی گئی ہے۔