افغان طالبان نے یونیورسٹی اسکالر شپ کے لیے دبئی جانے والی 100 طالبات کو روک دیا۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق افغان طالبات کو متحدہ عرب امارات کے ایک کاروباری گروپ نے اسپانسر کیا تھا۔
کاروباری گروپ کے بانی چیئرمین خلف احمد الحبطور نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے 100 افغان لڑکیوں کے لیے امارات میں رہائش، تعلیم کا انتظام کیا تھا، لڑکیوں کے لیے خصوصی طیارے کو رقم کی ادائیگی بھی کردی گئی تھی تاہم افغان حکومت نے طالبات کو طیارے میں سوار ہونے سے روک دیا۔
شریعت میں گنجائش نہیں ، افغان حکام نے سیاسی جماعتوں پر پابندی لگا دی
اماراتی تاجر نے سوشل میڈیا پر ایک افغان طالبہ کی آڈیو بھی شیئر کی جس میں طالبہ کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ گھر کے مرد بھی تھے تاہم کابل انتظامیہ کے اہلکاروں نے انہیں جہاز میں سوار نہیں ہونے دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس معاملے پر طالبان انتظامیہ یا وزارت خارجہ کی جانب سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔