پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریارآفریدی عدالتی حکنمامے کے بعد سخت سیکیورٹی حصار میں ہائیکورٹ سے گھر روانہ ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شہریار آفریدی اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری حکمنامہ ملنے پر اسلام آباد کے گھر روانہ ہوئے ہیں، عدالت نے نے آئی جی اور چیف کمشنر کو شہریار آفریدی کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو گرفتاری سے روک دیا ہے، عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو آئندہ سماعت تک اسلام آباد سے باہر جانے بھی روک دیا ہے، شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کسی قسم کا بیان میڈیا پر نہیں دیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نئی مشکل میں پھنس گئے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احکامات جاری کے ہیں کہ آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد شہریار آفریدی اور شاندانہ کی حفاظت کے ذمہ دار ہوں گے۔
سائفر کی گمشدگی کا معاملہ، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مقدمہ درج
عدالت نے ایم پی او آرڈر 28 اگست تک معطل کرکے رہائی کا حکم دیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی مزید سماعت 28 اگست کو ہو گی۔
تحریری حکمنامے کے مطابق بادی النظر میں شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کیخلاف ایم پی او آرڈر درست نہیں، ضلعی مجسٹریٹ نے مضحکہ خیز بات کی کہ 85 روز سے جیل میں موجود شخص اکسا رہا تھا۔
عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو گرفتاری سے روک دیا
یہ بھی واضح نہیں کہ ضلعی مجسٹریٹ کو ایم پی او کے تحت اختیارات حاصل ہیں یا نہیں، ریاست کو مزید وقت دیتے ہیں کہ 28 اگست کی سماعت پر عدالت کو مطمئن کرے، ضلعی مجسٹریٹ نے بغیر سوچے سمجھے پولیس تحریک الرٹ رپورٹ پر ایم پی او آرڈر جاری کیا۔