پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف احتجاج، حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم


کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی مجوزہ نجکاری اور ملازمین کی تنخواہیں کم ہونے کے خلاف پی آئی اے، سی بی اے اور دیگر نمائندہ تنظمیوں نے انتظامیہ اور نگراں حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے چارٹر آف ڈیمانڈ نہ ماننے کی صورت میں ہڑتال سمیت ہر قسم کے راست اقدام کا اعلان کر دیا ہے۔

اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہلی بین الاقوامی پرواز اُتر گئی

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی بی اے اور دیگر نمائندہ تنظمیوں کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت ملازمین کے ساتھ فوری طور پر مذاکرات کے لیے بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

اس موقع پر صدر پیپلز یونٹی آف پی آئی اے ایمپلائز ہدایت اللہ خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری، پی آئی اے ون اور ٹو جیسے اقدامات سے باز رہے۔

ہدایت اللہ خان نے مطالبہ کیا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے لحاظ سے اضافہ کیا جائے۔

پریس کانفرنس میں موجود آفیسرز ایسوسی ایشن آف پی آئی اے کے سیکرٹری جنرل صفدر انجم نے تجویز پیش کی کہ پی آئی اے کی تباہی کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کمیشن بننا چاہیے۔

پی آئی اے، جشن آزادی کے موقع پر کرایوں میں کمی کا اعلان

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اوپن اسکائی پالسی ملازمین کے لیے نہیں لائی گئی تھی، 2018 میں پی آئی اے کا خسارہ 57 ارب روپے تھا جو اب بڑھ کر 120 ارب ہوگیا ہے۔

پیپلز یونٹی اسلام آباد کے صدر رمضان لغاری نے اس موقع پر اعتراف کیا کہ پارلیمنٹ میں جو بل پاس ہوا وہ ہماری غلطی تھی۔

رمضان لغاری نے کہا کہ ہماری قیادت کو اس بل پر شدید تحفظات ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو بھر پور احتجاج کریں گے۔

ریٹائرڈ ملازمین کی تنظیم کےسیکرٹری جنرل اعظم چوہدری نے مطالبہ کیا کہ پی آئی اے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں فوری اضافہ کیا جائے۔

بلوچستان، دالبندین ائیرپورٹ پر ایک سال کیلئے فلائٹ آپریشن بند کرنیکا فیصلہ

کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر نمائندگان نے دعویٰ کیا کہ آج اس برے حالات میں بھی پی آئی اے یومیہ 90 کروڑ کما رہی ہے اور جو قرضے لیے ہیں ان کی ادائیگی بھی کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں