مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 29 دکاندار گرفتار

Milk ڈیری مالکان

سیالکوٹ: ضلعی انتظامیہ نے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتےہوئے 29 دکانداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

مختلف امراض کے علاج میں استعمال ہونے والی 200 سے زائد ادویات کی قلت

علاقہ ڈپٹی کمشنر کے مطابق دکانداروں نے دودھ اور دہی کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے کا اچانک اضافہ کردیا ہے۔

حکام کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے اسی ضمن میں مہنگا دودھ و دہی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مزید 29 دکانداروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق گرفتار گرانفروشوں کو تھانہ سول لائن سمیت دیگر تھانوں کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ وہ مزید قانونی کارروائی کرسکیں۔

واضح رہے کہ تین دن قبل جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے 19 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک اضافے کا اعلان کیا گیا تو اس کے بعد سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں دودھ، دہی، چینی، آٹا، گوشت، دالوں اورسبزیوں دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں تقریباً 200 ادویات کی قلت بھی پیدا ہو چکی ہے۔

آٹا مزید مہنگا ہوگیا

ذرائع کے مطابق مارکیٹ میں عدم دستیاب ادویات میں مختلف ویکسینز، بائیولوجیکل پروڈکٹس کے علاوہ ٹی بی اور خون پتلا کرنے والی ادویات بھی شامل ہیں۔

پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے مطابق پیداواری اخراجات میں اضافے کی وجہ سے درجنوں ادویات نہیں بنائی جا رہیں۔

پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھنے کے سبب درآمد کنندگان بیرون ملک سے ادویات نہیں منگوا رہے ہیں جس کی وجہ سے ادویات کی قلت پیدا ہوئی ہے۔

ڈریپ حکام کے مطابق 220 سے زائد ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز وزارت صحت کو دی ہے، نئی ادویات کو ترجیحی بنیادوں پر رجسٹریشن دے کر اس مسئلے کو حل کر رہے ہیں۔

چینی کی قیمت میں پھر ہوشربااضافہ

علاوہ ازیں طبی ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کے بحران کے باعث مارکیٹ میں اسمگلڈ اور جعلی ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں