اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ممتاز ماہر قانون اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں آصف علی زداری کے بجائے بلاول بھٹو کو وزیر اعظم کا امیدوار ہونا چاہیے۔ آئینی ترمیم کے لیے اسمبلی میں مطلوبہ تعداد 228 اراکین پوری نہیں اس لیے انتخابات پرانی مردم شماری کے تحت ہی ہوں گے اگر الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیاں کرنا پڑی تو اس صورتحال میں آئین میں ترمیم کیسے ہو گی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم دیکھیں گے منصور علی خان کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے بارے میں بہت سے لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں ان کے چیف جسٹس بننے کے بعد لوگ موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور کو یاد کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ممتاز ماہر قانون نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سزا صحیح ہوئی ان کی تاحیات نااہلی کو صرف قانون کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا اس کے لیے آئین میں ترمیم ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز خٹک نے تحریک انصاف کی دو مزید وکٹیں گرادیں
اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہونے تک آئین کے آرٹیکل 44 کی شق 2 تحت عارف علوی ہی صدر کے منصب پر فائز رہیں گے۔ توشہ خانہ کیس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ کے جج ہمایوں دلاور ہی ڈس کوالیفائیڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے بیان ریکارڈ کرانے کے بعد جج کو اس وقت کے وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری کو عدالت میں طلب کرنا چاہیے۔
دوران پروگرام انہوں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جس رفتار سے ٹرائل چل رہا ہے ہو سکتا ہے آئندہ 2، 3 دن میں توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آ جائے۔