نئی دہلی: ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک حوالدار نے جے پور سے ممبئی جانے والی ایک ٹرین میں فائرنگ کر کے اپنے ایک افسر اور تین مسافروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
بھارت، ہندو مسلم فسادات، 5 ہلاک، مسجد و گاڑیاں نذر آتش، موبائل و انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
مؤقر بھارتی انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس اور امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق حوالدر چیتن سنگھ نے پہلے اپنی آٹو میٹک بندوق سے اسسٹنٹ سب انسپیکٹر ٹیکارام مینا پر گولی چلائی جس کے بعد اس نے مسافروں کو نشانہ بنایا۔
جاں بحق ہونے والے تین مسافروں میں سے دو کی شناخت اصغر عباس علی اور عبدالقادر محمد حسین کے ناموں سے کی گئی ہے۔
حکام کے مطابق ٹرین میں فائرنگ کا واقعہ صبح تقریباً پانچ بجے اس وقت پیش آیا جب ٹرین واپی ریلوے اسٹیشن سے نکلی اور ممبئی سے تقریباً دو گھنٹے دور تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں حوالدار چیتن سنگھ کو ایک نعش کے پاس کھڑے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اگر ووٹ دینا ہے، اگر ہندوستان میں رہنا ہے تو میں کہتا ہوں مودی اور یوگی، یہ دو ہیں۔
بھارت، منی پور میں جو ہوا اس نے دل دہلا دیا، چیف جسٹس کے ریمارکس
بھارتی ریلوے پولیس کے مطابق ویڈیو کی تصدیق ملزم کو دکھا کر بھی کریں گے، اس نے ٹرین میں مسافروں کو دہشت زدہ کیا، ہم ٹکٹ چیکر، مسافروں اور ریلوے کے ملازمین کے بیانات بھی ریکارڈ کریں گے تا کہ ویڈیو کا مقصد جانا جا سکے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افسوسناک واقعے پر چیف سکیورٹی کمشنر نے کہا کہ حوالدار چیتن سنگھ غصے کا تیز ہے اور دماغی امراض کا بھی شکار ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی بھارتی ریاست ہریانہ میں ہندو مسلم فسادات ہوئے ہیں جس میں 19 سالہ پیش امام حافظ سعد شہید اور دیگر چار افراد اپنی جانوں کی بازیاں ہار گئے ہیں۔ ان فسادات کے دوران درجنوں گاڑیاں نذر آتش کی گئی ہیں، توڑ پھوڑ کی گئی ہے، خوف و ہراس پھیلایا گیا ہے اور مسجد بھی شہید کی گئی ہے۔
لیبیا، انسانی اسمگلروں کے ویئر ہاؤسز پر چھاپے، 385 پاکستانی بازیاب
حکومت نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے علاقے میں انٹرنیٹ و موبائل بند کر کے کرفیو نافذ کردیا ہے اور تعلیمی اداروں کی بندش کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔