لیبیا، انسانی اسمگلروں کے ویئر ہاؤسز پر چھاپے، 385 پاکستانی بازیاب


طرابلس: سیکیورٹی فورسز نے انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گوداموں (ویئر ہاؤسز) پر چھاپے مارے جس کے نتیجے میں 385 پاکستانیوں کو بازیاب کرا لیا گیا۔

یونان/ لیبیا کشتی حادثہ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کا اہم سرغنہ گرفتار

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس بات کی تصدیق مہاجرین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے کی ہے جس کے مطابق چھاپے مشرقی لیبیا میں انسانی اسمگلروں کے ایسے گوداموں پر مارے گئے جہاں انسانوں کو باقاعدہ چھپایا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق لیبیا میں تارکین وطن کی مدد کرنے والے گروپ العبرین نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو پیر کی صبح مشرقی لیبیا کے شہر تبروک سے تقریباً 5 میل (8 کلومیٹر) جنوب میں الخیر کے علاقے میں اسمگلروں کے گوداموں سے رہا کرایا گیا ہے۔

یونان کشتی حادثہ ، مزید 15 میتیں پاکستان پہنچ گئیں

العبرین نے اس سے قبل اپنے آفیشل فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ مہاجرین جن میں بچے بھی ہیں کو بعد میں قریبی پولیس ہیڈکوارٹر میں منتقل کر دیا گیا۔

العبرین کے ایک کارکن ایسریوا صلاح نے عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پاکستانی تارکین وطن یورپ جانے کے ارادے سے لیبیا پہنچے تھے لیکن انہیں اسمگلروں نے حراست میں لے لیا تھا اور ان کی رہائی کے لیے باقاعدہ تاوان کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم العبرین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایسی تصاویر شیئر کی ہیں جس میں بازیاب کرائے جانے والے پاکستانیوں کو بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یو اے ای: انسانی اسمگلروں کیخلاف انٹرپول آپریشن میں شامل ہو گیا

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یونان کشتی حادثہ پیش آیا ہے جس میں درجنوں پاکستانی اپنی جانوں سے جا چکے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں