نئی دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
بھارت، منی پور میں جو ہوا اس نے دل دہلا دیا، چیف جسٹس کے ریمارکس
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق نئی دہلی سے متصل ریاست ہریانہ پرتشدد فسادات اس وقت شروع ہوئے جب مسلم اکثریتی علاقے نوح سے ہندو مذہبی ریلی کا گزر ہوا۔
This is Hafiz Saad, a 19-year-old who was killed yesternight by a Hindu mob after being beaten to death. His residence is in the village of Maniyadih in the Bihar district of Sitamarhi, and he began performing imamat in the Anjuman Masjid in Sector 57 in Gurgaon six months ago.… pic.twitter.com/riKhLJPZID
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 1, 2023
ترجمان نوح پولیس کریشن کمار کے مطابق ریلی ایک مندر سے دوسرے مندر جارہی تھی لیکن راستے میں دونوں گروہوں میں جھڑپ ہوگئی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے جن میں دو گارڈز شامل ہیں جب کہ دس پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ایک کے بدلے دس، مسلمان لڑکیوں کو ورغلائیں، سیکیورٹی اور ملازمت دیں گے، بھارتی رہنما
میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتشدد فسادات کا سلسلہ پیر کی رات تک ملحقہ علاقے گروگرم تک پھیل گیا جہاں آدھی رات کو مسجد کو نذرِ آتش کیا گیا جس کے نتیجے میں 19 سالہ پیش امام حافظ سعد شہید اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔
Mobile internet services temporarily suspended in Nuh district of Haryana after clashes erupted between two groups pic.twitter.com/h4Fy6uvwmQ
— ANI (@ANI) July 31, 2023
رپورٹس کے مطابق ضلع میں گاڑیوں نذر آتش کی گئیں جس کے بعد حکام نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام تعلیمی اداروں کی بندش کے احکامات جاری کردیے۔
بھارت میں ریاستی تشدد پر امریکہ کو بھی تشویش
میڈیا کے مطابق گروگرم کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد کو نذر آتش کرنے والے ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان میں سے متعدد گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ حکام نے علاقے میں واقع مذہبی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔
सुनियोजित और षडयंत्र पूर्ण तरीके से नूंह में सामाजिक यात्रा को भंग करने के लिए आक्रमण किया गया और पुलिस को भी निशाना बनाया गया, जो बड़ी साजिश की तरफ इशारा करता है।
केंद्र और प्रदेश सरकार की ओर से भेजे गए सुरक्षा बल फिलहाल वहाँ तैनात हैं और स्थिति पर नियंत्रण पा लिया गया है।… pic.twitter.com/BhHI7czrVd
— Manohar Lal (@mlkhattar) August 1, 2023
ہریانہ کے وزیرِ اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ واقعہ کی کئی ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں اور تقریباً 70 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
بھارت، منی پور نسلی فسادات پر مودی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد
واضح رہے کہ علاقے میں موبائل فون و انٹرنیٹ بند کرنے اور کرفیو بھی نافذ کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
منوہر لال کھٹر کے مطابق قصور واروں کو کسی صورت میں چھوڑا نہیں جائے گا، مجرمان کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ بھارتی علاقے منی پور میں گزشتہ کئی ہفتوں سے نسلی فسادات جاری ہیں جس میں اقلیتی آبادی عیسائیوں کو بدترین اور انسانیت سوز ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور تاحال روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔
ذرائع ابلاغ کی بندش ، بھارت دنیا بھر میں سرفہرست
منی پور فسادات پر گزشتہ روز دوران سماعت بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اعتراف کیا تھا کہ وہاں کے واقعات سن کر دل دہل کر رہ گیا ہے۔