نوجوانوں کے لیے گمراہ کن، طالبان کی ٹک ٹاک اور پب جی پر پابندی


طالبان نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک اور شوٹنگ گیم پب جی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق طالبان ٹیم کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان کی اخلاقی پولیسنگ مہم کے ایک حصے کے طور پر افغانستان میں ٹک ٹاک ویڈیو ایپ پر پابندی عائد کی جائے گی۔

انعام اللہ سمنگانی نے ٹوئٹر پر کہا کہ وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی سوشل میڈیا ایپلی کیشن “نوجوان نسل کو گمراہ کر رہی ہے۔ ٹک ٹاک کا مواد اسلامی قوانین کے مطابق نہیں تھا، اس لیے اس پر پابندی لگائی گئی۔

یاد رہے افغانستان کی کل آبادی کا تقریباً 23 فیصد انٹرنیٹ استعمال کرنے والا ہے۔

اس پابندی کا فیصلہ بدھ کو کابینہ کے اجلاس کے دوران لیا گیا ، پچھلے سال اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار عسکریت پسند گروپ نے کسی ایپ پر پابندی عائد کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mباز آجائیں، مریم نواز کی ٹوئٹ، یہ ایم کون ہے ؟

سمنگانی نے کہا کہ کابینہ نے جنوبی کوریا کے مشہور جنگی میدان PUBG گیم کو روکنے اور افغان ٹیلی ویژن چینلز کو “غیر اخلاقی” مواد نشر کرنے سے روکنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

طالبان ترجمان نے مزید کہا کہ انہیں بہت شکایات موصول ہو رہی تھیں، کہ کیسے یہ ایپس لوگوں کا وقت ضائع اور انہیں گمراہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔

اس سلسلے میں وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی حکم دیا جا چکا ہے کہ وہ ان ایپس کو انٹرنیٹ سرورز سے ہٹا دیں اور انہیں افغانستان میں ہر کسی کے لیے ناقابل رسائی بنائیں۔


متعلقہ خبریں