مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا دھاوا: درجنوں زخمی، بڑی تعداد گرفتار

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا دھاوا: درجنوں زخمی، بڑی تعداد گرفتار

تل ابیب: اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے جمعہ کے دن بیت المقدس مسجد پہ دھاوا بولا اور اندھا دھند وہاں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجےمیں کم از کم 152 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں جب کہ لوگوں کی بڑی تعداد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی جارحیت، 3 فلسطینی شہید

ہم نیوز نے مؤقر اسرائیلی اخبار ہیرٹز، معروف نشریاتی ادارے الجزیرہ اور دیگر عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے ظلم و بربریت کا سلسلہ کم از کم چھ گھنٹے تک جاری رکھا اور نماز فجر کی ادائیگی کے لیے موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

علاقے میں موجود امدای رضاکاروں اور طبی عملے نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ رمضان المبارک کے آغاز کے بعد یہ پہلی جھڑپ ہے جس میں درجنوں فلسطینی بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔

مسجد اقصیٰ: بنیاد پرست یہودی زبردستی داخل، اردنی افسران برہم

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز صبح صادق سے قبل ہی مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی تھی جب کہ اسرائیلی پولیس نے اپنے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں دعویٰ کیا ہے کہ درجنوں نقاب پوشوں نے پہلے مسجد اقصیٰ کی جانب مارچ کیا، آتش بازی کی اور پھر مغربی دیوار کی جانب پتھراؤ کیا۔

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کا دھاوا: درجنوں زخمی، بڑی تعداد گرفتار

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں چلائی ہیں، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی ہوئی ہے۔ گرفتار افراد کی تعداد کے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ جھڑپیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں کہ جب مسلمان رمضان المبارک، عیسائی ایسٹر اور یہودی عید فسح منا رہے ہیں۔ تینوں مذاہب کے یہ اہم مقدس ایام ہیں۔

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کا دھاوا، 170 فلسطینی زخمی

گزشتہ سال بھی رمضان المبارک کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے گیارہ دن تک تباہ کن حملے کیے گئے تھے۔

اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کیا گیا تھا کہ وہ جمعہ کی سہ پہر سے ہفتہ تک عید فسح کی وجہ سے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے آمدورفت کو روک دے گا اور غالب امکان ہے کہ چھٹیوں کے باقی دنوں میں بھی آمدورفت کو بند رکھے گا۔

مسجد اقصیٰ کے قریب اسرائیل نے قدیم قبرستان مسمار کردیا

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مسجد اقصیٰ پراسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام ہے، ان حملوں پر دنیا بھر کے مسلمان شدید تکلیف محسوس کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں