ڈارک ویب: غیر قانونی تجارت، درجنوں گرفتار، نقدی، منشیات اور اسلحہ برآمد

ڈارک ویب: غیر قانونی تجارت، درجنوں گرفتار، نقدی، منشیات اور اسلحہ برآمد

ہیگ: ڈارک ویب پہ غیر قانونی اشیا کی خرید و فروخت میں ملوث 150 سے زائد ملزمان کو گرفتار کرکے بھاری مقدارمیں منشیات، اسلحہ اور کرنسی برآمد کرلی گئی ہے۔ یہ آپریشن یورو پول نے کیا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک میں انجام دیا گیا ہے۔

انٹرپول کا انتباہ بیکارگیا: خطرناک کیمیکلز سے لدا بحری جہاز بھارت سے پاکستان پہنچ گیا

واضح رہے کہ یوروپول بنیادی طور پر یورپی پولیس کا ایک ادارہ ہے جو انٹرپول کی طرز پر کارروائیاں کرتا ہے۔

عالمی خبر رساں ایجنسی اور وی او نیوز کے مطابق گرفتار کیے جانے والے 150 ملزمان میں کئی ہائی پروفائل اہداف بھی شامل ہیں تاہم اس حوالے سے فی الحال تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ آپریشن کئی ممالک میں مختلف اوقات اور طریقہ کار کے تحت کیا گیا لیکن ساری کارروائیاں ایک دوسرے سے مربوط تھیں۔

ڈارک ہنٹر کے نام سے یورو پول کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن کا دائرہ کار آسٹریلیا، بلغاریہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، سوئٹزر لینڈ، برطانیہ اورامریکہ تک وسیع تھا۔

‘ڈارک ویب کے مرکزی ملزم نے خیبر پختونخواہ میں کبھی سرکاری ملازمت نہیں کی’

خبر رساں ادارے کے مطابق ڈارک ویب کے حوالے سے کی جانے والی اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی جو انجام دی گئی ہے۔ تمام گرفتار شدگان آن لائن خرید و فروخت میں ملوث تھے۔

آپریشن ڈارک ہنٹر کے دوران لاکھوں یوروز کی نقدی و بٹ کوائن اور منشیات کے علاوہ بندوقیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمن پولیس کی زیر قیادت سال رواں کے آغاز پر شروع کیے جانے والے اسٹنگ آپریشن سے دنیا کی سب سے بڑی ڈارک نیٹ مارکیٹ کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ڈارک نیٹ کی ’وال اسٹریٹ مارکیٹ‘ بند ہوگئی، مالکان گرفتار

یوروپول کی کارروائی کے نتیجے میں امریکہ سے 65 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈارک ہنٹر آپریشن کے دوران جرمنی سے 47، برطانیہ سے 24 اور اٹلی و ہالینڈ سے بالترتیب 4/4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اس آپریشن کے دوران جرمنی اور ڈینش سرحد کے قریب سے گرفتار ملزم آپریٹر بتایا جاتا ہے جس سے قبضے سے مجرمان کا پورا نیٹ ورک پکڑا گیا اور تفتیش کاروں کو بڑی تعداد میں ثبوت و شواہد مل گئے ہیں جو ان کے لیے معاون و مددگار ثابت ہوں گے۔

انٹرنیشنل ڈارک ویب کے گرفتار سرغنہ کی گرفتاری کے بعد کیس میں اہم پیشر فت

ڈارک نیٹ میں ایسی ویب سائٹس شامل ہیں جن تک رسائی صرف مخصوص سافٹ ویئر یا اجازت کے ساتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس پر صارفین کو ان کے نام اور شناخت پوشیدہ رکھنے کی بھی ضمانت دی جاتی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوروپول کے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز جین فلپے لیکوفے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بنیادی طور پر کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ ڈارک ویب پر کام کرنے والوں متنبہ کیا جائے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس انہیں بے نقاب کرنے اور ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے بھرپور طریقے سے عالمی تعاون موجود ہے۔

اشرف غنی کو گرفتار کرائیں، لوٹی ہوئی دولت واپس دلوائیں: انٹرپول سے اپیل

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 26 ملین یوروز سے زیادہ نقد رقم اور ورچول کرنسیز کو تحویل میں لیا ہے جب کہ  45 بندوقیں اور 234 کلو گرام منشیات بھی پکڑی گئی ہے جس میں ایکسٹیسی کی 25 ہزار گولیاں بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں