گھوٹکی: ٹرینوں میں تصادم،62افراد جاں بحق ،100 سے زائد زخمی


سندھ کے ضلع گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی میں ملت اور سرسید ایکسپریس کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 62 افراد جاں بحق  اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

ریلوے ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس کی متعدد بوگیاں ڈہرکی کے قریب ٹریک سے اتر گئیں۔ کچھ  دیر بعد مخالف سمت سے آنے والی سر سید ایکسپریس ان بوگیوں سے ٹکرا گئی۔

انچارج انفارمیشن ڈیسک ریلوے کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی ٹرینوں میں 1269 مسافر سوار تھے۔

ملت ایکسپریس میں 765 اور سر سید ایکسپریس میں 504 مسافر سوار موجود تھے۔

دوسری جانب امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور پاک فوج، رینجرز،  پولیس اورموٹروے پولیس کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔

ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا اور سرسید ایکسپریس لاہورسے کراچی جارہی تھی۔ حادثے کے بعد پاکستان ریلویز نے ہیلپ لائن نمبر 0719310087 جاری کر دیا ہے جس پر رابطہ کرکے حادثے سے متعلق معلومات لی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثے پراظہار افسوس کیا اور24 گھنٹے کے اندرٹرین حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے۔

تصادم کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہے اور  پھنسے افراد کونکالنے کا کام جاری ہے۔اسپتالو ں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان ریلوے نازیہ جبیں کا کہنا ہے کہ روہڑی سے ریلیف ٹرین حادثے کی طرف روانہ ہوچکی ہے۔ کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ سینٹر قائم کردیئے گئے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ ٹرین حادثہ ریتی اور ڈھرکی کے قریب ریلوےاسٹیشن کے درمیان پیش آیا۔ زخمیوں کو روہڑی ، پنوعاقل اور سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔ ریلوے ، مقامی پولیس اور مقامی انتظامیہ حادثے کی جگہ پر موجود ہے۔

ڈی سی محمد خان کا کہنا ہے کہ 6 سے 8 بوگیاں ایک دوسرے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ ٹریک کی بحالی کیلئے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے۔

نازیہ جبیں نے کہا تحقیقات کیلئے حکام بھی جائے حادثہ کیلئے روانہ ہوچکے ہیں۔ تصادم سے دونوں ٹرینوں کے انجن بری طرح تباہ ہوگئے ہیں اور ٹریک بھی متاثر ہوا ہے۔

 


متعلقہ خبریں