لندن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کردہ برطانوی ویکسین کے استعمال کے نتیجے میں چند ممالک کے اندر خون جمنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ویکسین کا استعمال روک دیا گیا ہے۔
اسلام آباد: کورونا کیسز میں اضافہ، نئی پابندیاں عائد
عالمی ذرائع ابلاغ کےمطابق جن ممالک میں برطانوی ویکسین ایسٹرا زینیکا کے استعمال کو روکا گیا ہے ان میں ڈنمارک، ناروے، آئس لینڈ اور اٹلی شامل ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق برطانوی حکومت نے آکسفرڈ کی ایسٹرا زینیکا ویکسین کا دفاع کیا ہے اور اسے محفوظ و مؤثر بھی قرار دیا ہے۔
یورپی میڈیسن ایجنسی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کے فائدے اس کے ممکنہ نقصان سے زیادہ ہیں۔
گیارہ مارچ کو ڈنمارک کی ہیلتھ اتھارٹی نے کہا ہے کہ عارضی طور پر ویکسین کا استعمال احتیاطاً روکا جارہا ہے۔ اتھارٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فیصلہ ایسٹرازینیکا ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں بلڈ کلاٹس کے سنگین کیسز کی رپورٹس کے بعد کیا گیا ہے۔
ہوشیار: نظام ہضم کا متاثر ہونا کورونا کی علامت ہوسکتا ہے
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق ڈنمارک کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے بعد آئس لینڈ اور ناروے کی جانب سے بھی اسی طرح کے اعلانات سانے آئے ہیں۔
ان اعلانات سے قبل اسی طرح کا اقدام آسٹریلیا کی جانب سے بھی اٹھا یا گیا تھا۔ آسٹریلیا میں ویکسین استعمال کرنے والے ایک فرد کی موت اور ایک کی بیماری کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایسٹرا زینیکا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی ڈنمارک کے اعلان سے آگاہ ہے اور اس وقت ویکسین کے ممکنہ مضر اثرات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
کورونا وائرس: دنیا بھر میں 11 کروڑ 86 لاکھ سے زائد افراد متاثر
ترجمان نے کہا ہے کہ مریضوں کا تحفظ کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریگولیٹرز کی جانب سے کسی بھی نئی دوا بشمول ایسٹرازینیکا ویکسین کی منظوری واضح افادیت اور تحفظ کو دیکھ کر ہی دی جاتی ہے۔