لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب میں بڑے بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ ڈالا گیا ہے۔ صوبے میں 2 ارب 65 کروڑ روپےکی سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی۔
مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں اینٹی کرپشن مہم زوروں پر جاری ہے۔ ماضی میں بااثر کرپٹ مافیا پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد:سرکاری زمین پر تعمیرات کی اجازت دینے پر پابندی عائد
انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن محکمے کو دوسال کے 51 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔ جوکہتے ہیں کہ تبدیلی نہیں آئی، انہیں بتانا چاہتا ہوں پنجاب بدل کر رہے گا۔
مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ایک ادارے کو آزادی دینے سے پنجاب میں بڑی تبدیلی آئی۔ ہمارے دور میں 532 فیصد ریکوری میں اضافہ ہوا۔ پچھلے 10 سال میں 2 اعشاریہ 6 ارب کی ریکوریاں ہوئیں۔ قبضہ مافیا سے ملک بھر میں 181 ارب کی اراضی واگزارکرائی گئی۔ سرکاری زمینوں پر بااثر افراد نے قبضےکر رکھے تھے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ قبضہ مافیا اسی سیسلین مافیا کاحصہ ہے۔ لوٹا ہوا مال واپس کر کے قومی خزانے میں جمع کرایا جارہا ہے۔ وفاق کی طرح پنجاب میں بھی کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ صرف اپوزیشن کا احتساب ہورہا ہے۔ سوال صرف ان سے ہوگا جو حکومت میں رہے۔ اینٹی کرپشن مہم میں عوام اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔جو زمین کسی نے جتنا استعمال کیا اس کو اس حساب سے تاوان ادا کرنا ہوگا۔