فرانس کیساتھ تعلقات منقطع کرنے کا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنےکا حکم


اسلام آباد ہائی کورٹ نے فرانس کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

ہائی کورٹ میں فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔ ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ وفاقی کابینہ عوامی جذبات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے مذمت تو کی ہے اور فرانسیسی سفیر کو بھی بلایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل اسمبلی سے بھی قرارداد بھی پاس ہوئی ہے۔ پارلیمنٹ سے قرارداد کا آنا بھی عوام کی ترجمانی ہے۔ عدالت نے معاملہ وفاقی کابینہ کو بھیجواتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے۔

خیال رہے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

فرانس میں پاکستان کے سفیر مارک بارٹی کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ (یو این) سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلام مخالف بیانیہ کا فوری نوٹس لے۔

وزیراعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ کو اسلام مخالف مواد پر پابندی لگانے کے لیے خط لکھا ہے۔

پاکستان کی سینٹ اور قومی اسمبلی میں خاکوں کی اشاعت کیخلاف مذمتی قرار دادیں بھی منظور کی گئی ہیں۔ فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر فرانس کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کیلئے بھی مہم چلائی جا رہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف پوری دنیا کے اسلامی ممالک کے ساتھ رابطے کرنے اور ان کو خطوط بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

مولانا فصل الرحمان نےمطالبہ کیا کہ فرانسیسی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے منسوخ کیے جائیں۔ فرانسیسی صدر مسلمانوں کےخلاف اعلان جنگ کررہےہیں۔


متعلقہ خبریں