اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کے مطابق کئی دنوں سے مسلم لیگ ن لمیٹڈ ڈیمانڈ کر رہی تھی کہ این آر او کس نے مانگا۔
شبلی فراز نے ٹوئٹ کیا کہ یہ ہیں وہ ذرائع اور دستاویزات جن کی وساطت سے این آراو مانگا گیا۔ انہوں نےلکھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر بار ن لیگی قیادت نے ملک اور قانون سے فرار کا راستہ اختیار کیا۔
کئی دنوں سے مسلم لیگ نواز لمیٹڈ ڈیمانڈ کر رھی تھی کہ NRO کس نے مانگا۔ حضور والا یہ ھیں وہ ذرائع اور دستاویزات جن کی وساطت سے NRO مانگا گیا ۔ تاریخ گواہ ھے کہ ھر بار PMLNکی قیادت نے ملک اور قانون سے فرار کا راستہ اختیار کیا ھے pic.twitter.com/EwDxNzezgG
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) August 23, 2020
شبلی فراز نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے وہ دستاویزات شیئر کی ہیں جن میں ن لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی احتساب بیورو(نیب) آرڈیننس میں ترامیم تجویز کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیب قوانین پر مشاورت کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ ن لیگ اور پی پی مطالبہ کررہی عاملہ 2010 میں سے نیب کا ذکر ہٹا دیا جائے۔
مسلم لیگ ن اور پی پی حکومت سے بار بار ڈیمانڈ کر رہی ہے کہ عاملہ 2010 میں سے NAB کا زکر ہٹا دیا جائے۔ اگر حکومت یہ مان لے تو شہباز شریف اور ان کے خاندان اور پی پی کے منی لانڈرنگ کیس تقریباً ختم ہو جائیں گے-یہ ہے وہ NRO جو اپوزیشن عمران خان سے مانگ رہی ہے۔لیکن خان نہیں دے گا NRO
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 23, 2020
انہوں نے لکھا کہ حکومت یہ مان لے تو شہباز شریف اور ان کے خاندان کے کیس ختم ہو جائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے منی لانڈرنگ کیس بھی تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
معاون خصوصی شہبازگل کا کہنا ہے کہ یہ ہے وہ این آر اوجو اپوزیشن عمران خان سے مانگ رہی ہے لیکن عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو(نیب) قوانین پر مشاورت کیلئے24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے سربراہ شاہ محمودقریشی ہیں۔
حکومتی ارکان میں پرویزخٹک، اسدعمر، شفقت محمود، شبلی فراز، شیریں مزاری، وزیرمملکت علی محمدخان، بابراعوان، مرزا شہزاداکبر، عامرڈوگر، فروغ نسیم، سینیٹرانوار الحق کاکڑ اور غوث بخش مہر شامل ہیں۔
شاہدخاقان عباسی، ایازصادق، سعدرفیق، راناثنا اللہ، احسن اقبال اور سینیٹرجاویدعباسی مسلم لیگ ن کی نمائندگی کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے پرویزاشرف، نویدقمر، شیری رحمان، فاروق حامد نائیک اور ایم ایم اے کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ اخترعلی کمیٹی میں اپنی جماعتوں کی نمائندگی کریں گے۔