بجٹ منظور ہوگا یا نہیں؟ حکومت کا بڑا امتحان آج

بجٹ منظور ہوگا یا نہیں؟ حکومت کا بڑا امتحان آج

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آج حکومت کا بڑا امتحان ہے اور اس حوالے حکمراں جماعت نے گزشتہ شب اپنے اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لیا تھا۔

وزیراعظم کی جانب سے حکومتی اور اتحادی ارکان اسمبلی کو اعشایئے میں مدعو کیا گیا تھا اوراسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بارہ ناراض ارکان اسمبلی کو منا کر لائے تھے۔

وزیراعظم کی ارکان کو بجٹ منظوری کے وقت ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت اور حکمراں جماعت نےارکین قومی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔

یہ بھی پڑھیں: ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ کا عشائیہ، اتحادی مدعو

حکومت کی اہم اتحادی جماعت ق لیگ کی جانب سے وزیراعظم کے عشایئے کے وقت وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے بھی اپنی رہائش گاہ پر ارکان قومی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ رکھا تھا۔

وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کی طرف سے عین اس وقت ارکان قومی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جب بیشتر اتحادی وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیئے عشایئے میں جا رہے تھے۔ ق لیگ کے عشایئے میں چودھری مونس الہیٰ، اسلم بھوتانی اور فہمیدہ مرزا سمیت 10 ارکان نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم: اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی یقین دہانی

 ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ناراض اراکین کو مناتے رہے اور آخری لمحات میں وزیراعظم کے عشایئے میں شریک ہوئے اور اس دوران وہ 12 ناراض اراکین اسمبلی کو منا کر عشایئے میں لے کر آئے۔

گزشتہ روز متحدہ حزب اختلاف نے ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں بجٹ21-2020 کو مسترد کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور قومی وطن پارٹی سمیت بعض آزاد امیدواروں نے بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال21 -2020 میں آمدن کم اور اخراجات زیادہ رہنے کا امکان

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 12 جون کو آئندہ مالی سال 2020-21 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3437 ارب روپے کا خسارہ ہے جو کہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 7 فیصد بنتا ہے۔


متعلقہ خبریں