کراچی: سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے کہا ہے کہ جاں بحق مسافروں کے ڈی این اے کے ذریعےشناخت کا عمل جاری ہے جس کے بعد لاشیں ورثا کےحوالےکی جائیں گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایئرکرافٹ انویسٹی گیشن بورڈ کی ٹیم تشکیل دی ہے جس نے کام شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ میرا تحقیقات سے صرف اتنا تعلق رہ جاتا ہے کہ جو معلومات، دستاویز مانگی جائیں وہ انہیں دینے کا پابند ہوں۔ مجھ سمیت جسے بلایا گیا انوسٹیگیشن کے لیے پیش کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 21 لاشیں ورثا کےحوالےکردی گئی ہیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ کراچی طیارہ حادثے کی رپورٹ تین ماہ کے اندر سامنے لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ادوار میں جو بھی حادثات ہوئے ہیں ان کی ذمہ داری لے کر اُن کی رپورٹ اور اس حادثے کی رپورٹ جلد از جلد عوام کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثےمیں جاں بحق افراد کےلواحقین سےتعزیت کرتےہیں،اپنی بساط کےمطابق جتنا ہوسکا ان کی مدد کریں گے۔
پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی کے رہائشی علاقے پر گر کر تباہ، متعدد افراد جاں بحق
ان کا کہنا تھا کہ جس گلی میں جہاز گرا وہاں گھروں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہےان کا ازالہ کریں گے۔
غلام سرور خان نے کہا کہ طیارہ بنانےوالی کمپنی بھی حادثےکی انکوائری کرے گی، جرمنی اورفرانس کی کمپنیوں نے یہ طیارہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر طیارہ حادثے کے متاثرین کے لیے امدادی رقم 5لاکھ سے بڑھا کر10 لاکھ کی ہے۔