سورج کی تپش کورونا وائرس کو جلد تباہ کرسکتی ہے، امریکی ماہرین

سال کا سب سے مختصر دن اختتام پذیر

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی ماہرین کے مطابق سورج کی تپش کورونا وائرس کو جلد تباہ کرسکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی سرکاری لیبارٹری کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سورج کی تپش کے ساتھ ہی کورونا وائرس کا خاتمہ ہو سکے گا۔

دوسری جانب امریکی محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی غیر مطبوعہ معلومات پر بات نہیں کر سکتے۔ جس سے لوگ غلط اور غیر حقیقی نقطہ نظر قائم کریں۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں بھی کورونا وائرس کے خاتمے کا امکان نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت امریکہ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ جہاں اب تک کورونا کی وجہ سے 40 ہزار سے زائد افراد  موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ 7 لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔

عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد چوبیس لاکھ  سے بڑھ گئی جب کہ ایک لاکھ  پینسٹھ ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں اور چھ لاکھ  پندرہ ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں برطانیہ: لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد مسلمانوں پر حملوں کا خطرہ

گزشتہ روز امریکی صدر نے امریکہ کی تین ریاستوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) لاک ڈاؤن میں نرمی کو بھی خطرناک قرار دے رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین سے کورونا پر غلطی ہوئی ہے تو اس کا کچھ نہیں کر سکتے۔ چین نے جانتے بوجھتے کچھ غلط کیا ہے تو اس کا خمیازہ اُسے بھگتنا ہو گا۔

وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کی کو آرڈینیٹر ڈاکٹر ڈیبورا برکس نے کہا ہے کہ چین کو کورونا کے حوالے سے شفافیت ثابت کرنا ہو گی۔


متعلقہ خبریں