مریم نواز کی درخواستیں: لاہور ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا

ظاہر ہوتا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کتنی خوفزدہ ہے ؟ مریم نواز

فوٹو: فائل


لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نام نکلوانے کی درخواستوں پر اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کو طلب کر لیا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ آج مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

مریم نواز نے مؤقف اپنایا ہے کہ ان کی بات سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا اور ای سی ایل کا میمورنڈرم غیر قانونی اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور کر لی

ن کی نائب صدر نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنا ہے کہ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا میمورنڈم اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے

درخواست کے متن میں درج ہے کہ عدالتوں میں ڈیڑھ سال تک مسلسل پیش ہوتی رہی ہوں۔ نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عجوبہ اور  ایگزٹ کنٹرول لسٹ کی سکیم سے بھی متضاد ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں اور وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گارنٹی دیتے ہیں مریم نواز واپس آئیں گی، وکیل

نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے جس کے سبب میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔ مریم نواز نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ میں والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں۔ دائر درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کے لئے 1 بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

مریم نواز نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔


متعلقہ خبریں