سینیٹ میں امریکی نائب وزیر خارجہ ایلیس ویلز کے بیان کی مذمت

سینیٹ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور

فوٹو: فائل


اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے سی پیک کے متعلق امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کے بیان کو  پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا ہے۔

سینیٹ کے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایلس ویلز نے امریکہ کی بلیک لسٹ کی بات کی ہے کیونکہ ورلڈ بینک کی بلیک لسٹ نہیں جس میں چینی کمپنی ہو۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ امریکہ نے تو مودی کو بلیک لسٹ کر دیا تھا، امریکہ اس وقت سی پیک پر حملہ کر رہا ہے جب سی پیک کے ثمرات آنا شروع ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کا قرضہ نہیں سرمایہ کاری ہے اور اس منصوبے میں ایک روپے کی کرپشن سامنے نہیں آئی۔ مشاہدحسین سید نے کہا کہ چینی کمپنیاں ہر فہرست میں آگے آ رہی ہیں اور یورپ انحطاط کا شکار ہے۔

سینیٹ میں قائد ایوان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں سب کا دوست بننا ہے اور ہر ایک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے ہیں۔ چین سے دوستی کے معاملے پر کسی جماعت کی کوئی دوسری رائے نہیں کیوں کہ انہوں نے  خطرہ مول لے کر ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ چین ہمارے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا ہے۔ چائنہ کے ساتھ دوستی کی کسی سیاسی پارٹی نے مخالفت نہیں کی، اگر کوئی اس معاملے پر رائے دیتا ہے تو دے ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔


متعلقہ خبریں