’امتیاز شیخ گینگ چلاتے اور مخالفین کو قتل کرتے ہیں‘

کے الیکٹرک کو 200 میگا واٹ اضافی بجلی فراہم کی جائے، وزیراعلیٰ کو وزیر توانائی کا خط

کراچی: سابق ایس ایس پی سکھر رضوان احمد نے ضلع میں بدامنی کا ذمہ دار صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کو ٹھہراتے ہوئےالزام لگایا ہے کہ وہ گینگ چلاتے ہیں اور مخالفین کو قتل کراتے ہیں۔

ضلع شکار پور میں بدامنی کے حوالے سے اعلیٰ پولیس حکام کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں سابق  ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان نے کہا ہے کہ امتیاز شیخ کے ڈاکوؤں سے بھی روابط ہیں اور وہ اہم عہدوں پر من پسند افسران تعینات کراتے ہیں۔

سابق ایس ایس پی نے رپورٹ میں امتیاز شیخ کے بھائی مقبول شیخ اور بیٹے فراز شیخ کا جرائم پیشہ افراد کے ساتھ گفتگو کی کال کی رکارڈنگ  بھی شامل ہے۔

پولیس افسر کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے مسترد کرتے ہوئے صوبائی وزیرامتیاز شیخ نے کہا کہ آئی جی سندھ کی تبدیلی کو لے کر بغض اور عناد کی بنیاد پر جھوٹی رپورٹ بنائی گئی، اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کروں گا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ایس ایس پی رضوان احمد کی موجودگی میں ضلع میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تھی، شکارپور کے لوگ حقیقت سے واقف ہیں۔

صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے ایس ایس پی شکار پور کے سنگین الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ  تین مرتبہ  شکار پور سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوا۔ الزامات میں حقیقت ہوتی تو عوام کبھی منتخب نہ کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی رضوان احمد کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ ان پر کرپشن کے بھی الزامات ہیں ۔

ترجمان حکومت سندھ  مرتضی ٰ وہاب نے کہا کہ ضلع میں تین چار ماہ میں جرائم بڑھے ہیں۔ وارداتوں میں پولیس اہلکار بھی شامل تھے لیکن اس پرآئی جی سندھ خاموش رہے۔

دریں اثناء رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کی بات نہ ماننے والے کو عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ لگتا ہے محکمہ پولیس  کے علاوہ ہر جگہ دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں