اسلام آباد ہائی کورٹ کی تاریخ میں پہلی خاتون جج نے حلف اٹھا لیا


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کی تاریخ کی پہلی خاتون جج لبنیٰ سلیم پرویز نے حلف اٹھا لیا ہے۔

لبنیٰ سلیم پرویز کے ہمراہ دو مزید ججز فیاض احمد جندران اور غلام اعظم قمبرانی نے بھی بطور ہائی کورٹ کے جج حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے تینوں نئے ججز سے حلف لیا۔

تینوں ججز کو ایک سال کی مدت کے لیے بطور ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا ہے۔

حلف براداری کی تقریب میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں جسٹس عامرفاروق، جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سمیت وکلا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ بار کے بائیکاٹ کے باوجود حلف برداری کی تقریب میں وکلا بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ جسٹس طاہرہ صفدر کو پاکستان ہائی کورٹ کی تاریخ کی پہلی خاتون جج بننے کا اعزاز حاصل ہے۔

جسٹس طاہرہ صفدر کو بلوچستان ہائی کورٹ میں ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

جسٹس طاہرہ صفدر سے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے حلف لیا تھا۔ یکم ستمبر 2018 کو بلوچستان کے گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں بلوچستان ہائی کورٹ کے ججوں، صوبائی وزراء اور وکلا سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

جسٹس طاہرہ صفدر 5 اکتوبر 1957 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئیں، محترمہ نے ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے ہی حاصل کی اور بلوچستان یونیورسٹی سے اردو لٹریچر میں ماسٹر کیا۔

1980 میں کوئٹہ لاء کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کر کے وہ قانون سے منسلک ہو گئیں۔ اپریل 1982 میں وہ کوئٹہ میں پہلی خاتون سول جج کے عہدے پر فائز ہوئی تھیں۔


متعلقہ خبریں