اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے لیے حکومت کی عائد کردہ شرط کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشروط فیصلہ عمران خان کے متعصبانہ رویے اور سیاسی انتقام کا عکاس ہے۔
خاں صاحب! ابھی دوپہر ہے شام میں سایہ بھی ساتھ چھوڑ دے گا۔ مولا بخش چانڈیو
ہم نیوز کے مطابق پی ایم ایل (ن) کی ترجمان نے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم اور معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی مشترکہ پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ضمانت کے وقت تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں اوردرکار ضمانتی مچلکے بھی جمع کرائے جا چکے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عدالت کے اوپر ایک اور حکومتی عدالت نہیں لگ سکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کو مشروط کرنے کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی بانڈ جمع کرانے کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنا واضح موقف پیش کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی بانڈ جمع کرانے کا حکومتی فیصلہ منظور نہیں ہے۔
نواز شریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت مل گئی
حکومتی اقدامات پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت نوازشریف کی صحت کی سنگینی کا اعتراف کر رہی ہے تو دوسری طرف انتہائی ریاکاری اور بد نیتی سے ان کے بیرونِ ملک فوری علاج میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔
پی ایم ایل (ن) کی مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سیاسی مخاصمت کے لیے کسی کی زندگی سے اس طرح نہیں کھیلا گیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان زاہد خان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ فروغ نسیم، شریف الدین پیرزادہ کا چربہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف الدین پیرزادہ حکمرانوں کو ریلیف دینے کے لیے ایسے قانونی نکات نکال لیتے تھے، جو آئین سے ماورا ہوتے تھے۔
اے این پی کے ترجمان نے کہا کہ فروغ نسیم جنرل پرویز مشرف کے وکیل رہے ہیں جن پرغداری کا کیس ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کو کچھ ہوا تو یہ داغ عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر لگے گا۔
نواز شریف کا مشروط طور پر بیرون ملک جانے سے انکار
ہم نیوز کے مطابق زاہد خان نے کہا کہ فروغ نسیم جو کام کررہے ہیں وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر کل کو کچھ ہوگیا تو یہ لوگ کہاں بھاگ کر جائیں گے؟