حکومت احتساب نہیں سیاسی انتقام لے رہی ہے، رہنما مسلم لیگ ن


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت سیاسی رہنماؤں کا احتساب نہیں بلکہ سیاسی انتقام لے رہی ہے، وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے تو بدزبانی کی انتہا کر دی۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے انتہائی غلط مثالیں قائم کی جا رہی ہیں۔ جب تک الزامات ثابت نہیں ہوتے اور طبیعت ٹھیک نہیں ہے تو علاج کرانا ہر قیدی کا حق ہے جبکہ جیل میں قید دہشت گردوں کا بھی علاج کرایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عجیب و غریب بیانات دے رہے ہوتے ہیں اور ان پر عملدرآمد بھی کیا جاتا ہے۔ موجودہ حکومت احتساب نہیں کر رہی بلکہ اپنی ذہنی تسکین حاصل کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کام لیا جا رہا ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نیب کی حراست میں کئی بے گناہ افراد مارے جا چکے ہیں اب تو عدالتوں نے بھی نیب پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ نیب سے تاجروں کو بچانے کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی ہے وہ تو پہلے ہی درست نہیں غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری دل کے عارضہ سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہیں اور اب انہیں ایک بار پھر پمز اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے پوری کوشش کی گئی ہے کہ جو شخص بیمار ہے اسے اس حال میں رکھا جائے کہ مزید طبیعت خراب ہو۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ عمران کا اپنے بغض اور کینے کی  وجہ سے سرکاری اداروں کو اپنا آلہ کار بنا لیا ہے۔ نواز شریف کو پہلے ہی سزا دے دی گئی ہے جس کے بعد نیب کی تحویل میں دینے کی کوئی توجہی نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہی روز میں پلیٹ لٹس ڈھائی لاکھ سے دو ہزار پر نہیں آتے یقینی طور پر یہ صورتحال پہلے سے چل رہی تھی لیکن نیب ان کا علاج نہیں کرا رہا تھا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ رانا ثنا اللہ، شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا اور یہ کسی بھی طرح سے احتساب نہیں ہے اور اب نیب کے قوانین کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے علاج کی ذمہ داری موجودہ حکومت کی ہے اور وہ اپنے فرائض سے بھاگ نہیں سکتے۔ نواز شریف عوام کے رہنما ہیں اور ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جانا درست نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں حقوق مانگ کر نہیں لڑ کر لیے جاتے ہیں، حسین نواز

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ڈاکٹر فردوس عاشق نے تو بدزبانی کی انتہا کر دی ہے اور نواز شریف کی صحت سے متعلق مختلف بہانے تراش رہی ہیں۔ حکومت سیاسی قیدیوں کے ساتھ اس طرح کا کھلواڑ نہ کرے۔

پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہمیں گزشتہ شب سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق معلوم ہوا جس کے بعد ہم نے انہیں اسپتال منتقل کر دیا تھا۔ نواز شریف کے ٹیسٹ کرائے گئے تھے جبکہ انہیں پلیٹ لٹس لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف کا ہر طرح سے علاج کر رہے ہیں اور اب معلوم کریں گے کہ ان کے پلیٹ لٹس کیوں کم ہوئے۔ اس طرح کے کیسز انتہائی کم آتے ہیں۔ نواز شریف کے تمام ٹیسٹ درست آئے ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہم معلوم کرنے کی کوشش کریں گے کہ نواز شریف کی صحت اس طرح سے کیوں خراب ہوئی۔


متعلقہ خبریں