کابل: افغان طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ امریکہ نے 7 اکتوبر 2001 کو افغانستان پر حملہ کر کے بہت بڑی غلطی کی تھی‘۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’ افغانستان ایک دلدل ہے جتنا حرکت کرو گے اتنا ڈوبو گے، ہم لڑیں گے تاریخ خود کو دھرائے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ ہم 7 اکتوبر کوہم یوم سیاہ کے طور پر مناتے رہیں گے، امریکہ کے ساتھ معاملات پرامن انداز میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اگر حل نہ ہوئے تو آخری دم تم لڑتے رہیں گے‘۔
یاد رہے گزشتہ دنوں طالبان کا ایک وفد پاکستان کے دورے پر آیا تھا جہاں انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
اس حوالے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ طالبان وفد کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے،طالبان وفد کی آمد کے بہت حساس پہلو ہیں، وزرات خارجہ میں ملاقات کی تفصیل دے چکے ہیں،دیگر پہلو حساسیت کے باعث وقت پر سامنے لائے جائیں گے،۔پاکستان افغانستان میں امن کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نئی افغان حکومت کے حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کےلیے کوششیں جاری رکھے گا۔۔۔بولے اقوام متحدہ میں نئے مستقل مندوب جلد ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وزیراعظم کا 7 روزہ امریکہ کا کامیاب دورہ رہا،سعودی عرب اور مسلم امہ کا مسئلہ کشمیر پر بیانیہ بلکل واضح ہے۔