ہندوستان ’ہندو راشٹر‘ ہے، آر ایس ایس کے سربراہ کی بڑک

ہندوستان ’ہندو راشٹر‘ ہے، آر ایس ایس کے سربراہ کی بڑک

نئی دہلی: راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بڑک ماری ہے کہ ہندوستان ’ہندو راشٹر‘ ہے اور یہی حقیقت و سچ ہے جسے کوئی بھی بدل نہیں سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے ہم نے نہیں بنایا ہے، یہ تو ہمیشہ سے چلتا آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہاں ایک بھی ہندو ہے، یہ ہندو راشٹرہے اور یہی حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی سب وقت و حالات کے حساب سے بدل سکتا ہے۔

ہٹلر اور نازی کے پیروکار مودی اور آر ایس ایس

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتہا پسند جنونیوں کی ہندو جماعت آر ایس ایس کے سربراہ نے یہ بڑک  ’دی آرایس ایس: روڈ میپ فار21 سنچری’ نامی کتاب کی تقریب اجرا سے خطاب کرتے ہوئے ماری۔

سیاسی مبصرین گزشتہ کافی عرصے سے کہتے آئے ہیں کہ جنونی ہندوؤں کی پوری کوشش ہے کہ وہ کسی بھی دوسرے مذہب یا عقیدے سے تعلق رکھنے والے انسان کے لیے سانس لینا بھی ناممکن بنا دیں۔ جنونی ہندوؤں کی نمائندہ سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) گردانی جاتی ہے جو اس وقت برسراقتدار ہے اور اس نے وزارت عظمیٰ کا منصب نریندر مودی کے حوالے کیا ہوا ہے۔

مودی حکومت کے قیام کے بعد سے بھارت کی مختلف ریاستوں میں پیش آنے والے ہجومی تشدد کے بدترین سانحات دراصل اسی سوچ کے عکاس ہیں۔ تسلسل کے ساتھ ملک کے مختلف علاقوں میں یہ ہورہا ہے کہ بہانہ بنا کر دیہاڑے لوگوں کی بھیڑ اکھٹی ہوکر کسی بھی مسلمان کو نہ صرف انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر جان سے مار دیتی ہے بلکہ اس سے زبردستی ہندوآنہ نعرے بھی لگوا کر اپنی جھوٹی انا کو تسکین پہنچاتی ہے۔

آر ایس ایس نازی نظریے کا ہندوانہ عکس ہے، عمران خان

افسوسناک امر ہے کہ ہجومی تشدد کے درجنوں واقعات و سانحات رونما ہونے کے باوجود تاحال کسی بھی مجرم کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاسکا ہے جب کہ مجرمان کی دیدہ دلیری کا یہ عالم ہے کہ وہ نہایت اطمینان سے ویڈیو بنا کر اسے شیئر بھی کرتے ہیں۔

موہن بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ کتاب سماج کو آرایس ایس کے متعلق بتائے گی اور تبادلہ خیال کا بھی سبب بنے گی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ آرایس ایس کتاب سے بندھا ہوا نہیں ہے لیکن کتابیں سمت تودکھاتی ہیں لہذا کتاب پڑھیے۔

آر ایس ایس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ یہ کتاب ہمارے متعلق موجود غلط فہمی دور کرنے کا سبب بنے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خیالات میں مستقل مزاجی آرایس ایس میں قابل قبول ہے۔

جنونیوں نے ہندوآنہ نعرے لگوائے اور شمس تبریز کی جان لے لی

آر ایس ایس کی ذیلی شاخ دھرم جاگرن سمنوے سمیتی کے رکن راجیشور سنگھ نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ 31 دسمبر 2021 تک وہ اوران کے  ساتھی ملک سے مسلمانوں اور مسیحیوں کا خاتمہ کر دیں گے اور سب کو ہندو بنا دیں گے۔

موہن بھاگوت نے اپنے سیاسی عزائم کا کھلم کھلا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو ایک جنونی ہندو ملک میں تبدیل کرنے کی بات اس دن کی ہے کہ جب وہاں مہاتما گاندھی کا دن منایا جارہا ہے اور انہیں یاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرنے کے مختلف طریقے اپنائے جارہے ہیں۔

راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ خود کو ابتدا سے قوم پرست ہندو تنظیم قرار دیتی ہے لیکن متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہی ہے۔ اس کی تشکیل ناگپورمیں 1925 میں ہوئی تھی۔ اس کا بانی کیشوا بلی رام ہیڑگیوارتھا جس کا دعویٰ تھا کہ بھارت ایک ہندو ملک ہے۔ برطانوی دور حکومت میں اس تنظیم پر ایک مرتبہ اور تقسیم ہند کے بعد اس پر تین مرتبہ عقائد اورحرکات و سکنات کے باعث پابندیاں بھی عائد کی گئیں۔

1927 کے ناگپور فساد میں اس کا اہم کردار تھا تو 1948 میں مہاتما گاندھی کا قتل اسی تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن ناتھورام ونائک گوڑ نے کیا تھا۔


متعلقہ خبریں